گجرات(اویس رسول) فوارہ چوک تا پرنس چوک سیوریج منصوبہ ڈیڑھ ماہ بعد بھی مکمل نہ ہو سکا ناقص میٹریل کے استعمال کیساتھ جگہ جگہ سے کھدائی کیے جانے کے باعث علاقہ کھنڈرا ت کا منظر پیش کرنے لگا سیوریج منصوبہ کے کیلئے کئی کئی فٹ گہری کھودی گئی
سڑک کے باعث دونوں اطراف تاجروں کے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے جبکہ مذکورہ روڈ پر آمد رفت معطل ہو کر رہ گئی یونیورسٹی کیمپس اور سرکاری سکولز قائم ہونے کیوجہ سے گہری کی گئی کھدائی بچوں کیلئے کسی بھی بڑے جان لیوا حادثہ کا سبب بن سکتی ہے منصوبے میں ناقص میٹریل سے تیار کردہ سیوریج پائپ استعمال کیے جانے لگے اہل علاقہ کی جانب سے متعدد مرتبہ اربا ب اختیار کو صورتحال سے آگاہ کیا مگر تاحال کوئی شنوائی نہیں ہو رہی
منصوبہ میں ناقص تعمیراتی میٹریل استعمال کر کے کروڑوں روپے کاسرکاری خزانے کو ٹیکہ لگایا جانے لگا مقامی باسیوں کا کہنا ہے کہ سیوریج پائپ کی بچھائی سے پہلے ہی ناقص حالت سب کے سامنے ہیں جسے زیر زمین بچھائے جانے کے بعد مذکورہ سڑک بیٹھنے کا اندیشہ ہے ناتجربہ کار ٹھیکیدار اپنی من مانی کر کے نہ صرف لوگوں کی املا ک کو نقصان پہنچانے کا باعث بن رہے ہیں جبکہ سرکاری فنڈز کا بے دریغ غلط استعمال کررہا ہے
سیوریج منصوبہ کو شروع کیے ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے مگر نصف پراجیکٹ بھی مکمل نہیں ہو سکا پائپ کی بچھائی میں ریت کا کھلا استعمال کیا جارہا ہے جو اسکی ناقص تعمیر کا ثبوت ہے پراجیکٹ کے آغاز سے لیکر ابتک کبھی واٹر سپلائی پائپ لائن، کبھی ٹیلی فونز لائن اور کبھی مین انٹرنیٹ کیبلزکٹ جانے کیوجہ سے مسلسل مکین اذیت میں مبتلا ہیں اہل علاقہ نے کمشنر گجرات ڈویژن احمد کمال مان، ڈپٹی کمشنر گجرات سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ منصوبہ کی فوری طور پرتجربہ کار ٹیموں سے چیکنگ بھی کروائی جائے اور ذمہ داران کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے