سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (سی بی ایف سی) کی جانب سے جاری بیان میں فلم کے پروڈیوسرز کو کہا گیا ہے کہ وہ فلم اور اس کے گانوں میں تبدیلیاں کرکے نیا ورژن بورڈ کے سامنے پیش کریں۔ فلم پٹھان کا گانا ’بے شرم رنگ‘ ریلیز ہوتے ہی متنازع ہوگیا تھا۔ گانے میں دپیکا پڈوکون کنگ خان کے ساتھ جلوہ گر ہیں۔
ہیروئن دپیکا پڈوکون کے زعفرانی لباس کو وجہ بنا کر بھارتی انتہا پسندوں نے فلم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔دپیکا کے زعفرانی رنگ کے لباس کے منظر کو بھارتی انتہا پسندوں نے مذہبی تعصب کا رنگ دیا ہے۔ہندو مذہب میں زعفرانی رنگ کو مقدس سمجھا جاتا ہے جبکہ انتہا پسند ہندوؤں نے گانے میں شاہ رخ کے ہرے رنگ کے کپڑے پہننے پر بھی اعتراض کردیا ہے۔
بھارتی جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نے گانے اور دپیکا کے کپڑوں کے رنگ کی مخالفت کی اور کہا کہ دپیکا جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ہونے والے احتجاج کی حمایت بھی کرتی رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلم کے مناظر میں تبدیلی نہ کی گئی تو مدھیہ پردیش میں پابندی لگا دیں گے۔
اب اس معاملے پر بھارتی سنسر بورڈ کے چیئرمین پراسون جوشی نے بیان جاری کیا ہے کہ فلم کا سی بی ایف سی کی گائیڈلائنز کے مطابق جائزہ لیا گیا جس کے بعد کمیٹی نے فلم کے پروڈیوسرز یش راج فلمز کو تجویز دی ہے کہ وہ فلم بشمول گانوں میں کچھ تبدیلیاں کریں اور ریلیز سے قبل فلم کا تبدیل شدہ ورژن بورڈ کے سامنے پیش کریں۔
پراسون جوشی کا کہنا ہے کہ سی بی ایف سی کا مقصد فلم بنانے والوں کی تخلیقی صلاحیتوں اور اسے دیکھنے والوں کے جذبات کے درمیان ایک توازن قائم رکھنا ہے اور اسے حساب سے حل نکالنا ہے۔سی بی ایف سی کی جانب سے جاری بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ انہوں نے پروڈیوسرز کو فلم میں کن تبدیلیوں کا کہا ہے۔
دوسری جا نب فلم پٹھان 25 جنوری 2023 کو سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔