حماس کی قید سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی پانے والی امریکا سے تعلق رکھنے والی ماں اور بیٹی کا اہلِ خانہ سے رابطہ ہو گیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینی مزاحمتی تنطیم حماس نے 2 امریکی شہریوں کو انسانی بنیاد پر گزشتہ روز رہا کیا تھا، جن کا اپنے اہلِ خانہ سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اہلِ خانہ نے اپنے پیاروں سے بات کر کے خوشی اور سکون کا اظہار کیا ہے۔
گزشتہ روز رہائی پانے والوں میں 59 سالہ جوڈتھ تائی رانان اور ان کی بیٹی 17 سالہ نیٹالی رانان شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیٹالی رانان کے والد اوری رانان نے بیٹی سے ٹیلی فون پر بات کر کے سکھ کا سانس لیا اور کہا کہ بیٹی سے بات کر کے خوشی ہوئی، وہ بھی بہت زیادہ پُرسکون اور خوش لگ رہی تھی۔
نیٹالی رانان کے چچا کے ابراہم ضمیر کا کہنا ہے کہ اہلِ خاندان خوش ہیں کہ جوڈتھ تائی رانان اور نیٹالی رانان کو رہا کر دیا گیا ہے لیکن اب بھی بہت سے یرغمالی ان کی قید میں اور ان کے اہلِ خانہ پریشان ہیں، امید ہے کہ جلد ان کی رہائی کے لیے بھی کوششیں کی جائیں گی۔
اس حوالے سے امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ 200 افراد میں سے یہ پہلی رہائی ہے۔
انہوں نے اس سلسلے میں قطر کے تعاون اور مدد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تمام یرغمالیوں کو فوری، بغیر شرائط کے رہا کیا جائے۔
امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا تھا کہ اب بھی 10 امریکی لاپتہ ہیں جن میں سے بعض اب بھی یرغمال ہیں۔