امریکی ریاست ٹیکساس میں قتل ہونے والی پاکستانی نژاد خاتون ڈاکٹر طلعت جہاں خان کی نمازِ جنازہ ہیوسٹن کی مسجدِ حمزہ میں ادا کر دی گئی۔
نمازِ جنازہ میں اہل خانہ اور قونصل جنرل ہیوسٹن آفتاب چوہدری سمیت سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔
مقتولہ کے بھائی وجاہت خان نے نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بہن انتہائی انسان دوست اور شفیق خاتون تھیں اور وہ انصاف چاہتے ہیں۔
مقتولہ کاجسدِ خاکی بعد ازاں امریکی شہر سیاٹل روانہ کر دیا گیا جہاں سے مقتولہ 2 ماہ قبل اپنی بیٹی کے ساتھ رہائش کے لیے ہیوسٹن آئی تھیں، تاہم مقتولہ کے خاوند گوہر خان اپنے بیٹے احمد کے ہمراہ سیاٹل میں ہی رہائش پزیر ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی سے تعلق رکھنے والی 52 سالہ خاتون ڈاکٹر طلعت جہاں کو امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر کانرو میں ان کی رہائش گاہ کے سامنے لمبے چاقو کے پے در پے وار کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
پولیس نے اس لرزہ خیز قتل کی وار دات میں ملوث ملزم 24 سالہ میلز جوزف فریڈرچ کو گرفتار کیا تھا۔
پولیس کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ ملزم نے خنجروں سے پے درپے وار کرنے کے بعد مقتولہ کے ہاتھ کی نبض چیک کر کے موت کی تصدیق کی تھی۔
پولیس اور دیگر تحقیقاتی ادارے تاحال قتل کی وجہ معلوم نہیں کر سکے، تاہم عمومی تاثر یہی ہے کہ قتل کی یہ واردات نفرت پر مبنی جرم ہے جبکہ ملزم پر ذہنی مریض ہونے کا بھی شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
مقتولہ نے سندھ میڈیکل کالج سے 1998ء میں ایم بی بی ایس مکمل کیا تھا اور 2008ء میں امریکا میں پریکٹس شروع کی اور اب ہیوسٹن کے معروف چلڈرن اسپتال میںٗ ماہرِ اطفال کے طور خدمات انجام دے رہی تھیں۔