اسرائیلی جارحیت کا آج 26 واں روز ہے، جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے. لیکن بین الاقوامی برادری غزہ میں اسرائیلی حملے روکنے میں تاحال مکمل ناکام رہی ہے۔
گزشتہ روز بھی فلسطینی علاقے خان یونس پر صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری سے عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، اور مزید 12 فلسطینی شہید ہو گئے۔وحشی صہیونی درندوں نے جنوبی غزہ میں زمینی کارروائی بھی کی .جس پر حماس کا انھیں منہ توڑ جواب ملا اور حماس کے حملے میں 9 صہیونی فوجی ہلاک ہو گئے، جب کہ حماس کی جانب سے تل ابیب اور اشدود پر بھی راکٹ فائر کیے گئے۔غزہ کی پٹی میں جنین کیمپ میں اسرائیل کے حملے میں 2 رپورٹر جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 8,525 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ دوسری طرف اسرائیل میں 1,400 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے. عمان کے دارالحکومت مسقط کی سلطان قابوس مسجد کے باہر بڑا مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، لندن کے مصروف ترین لیورپول اسٹریٹ اسٹیشن پر بھی جبالیہ کیمپ میں اسرائیلی قتل عام پرشہریوں نے دھرنا دیا۔کینیڈا کے شہر وینکوور میں بھی آزاد فلسطین کے نعرے گونجے، برلن میں بھی ہزاروں افراد نے فلسطین کی حمایت اور غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا۔ قطر نے جبالیہ کیمپ پر حملے کی مزمت کرتے ہوئے خبردار کیا اور کہا اسرائیل کے غزہ میں بڑھتے ہوئے حملے ثالثی کی کوششوں کو کمزور کر رہے ہیں۔ سعودی عرب نے بھی غزہ کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کی ہے۔چین کا کہنا ہے کہ تنازع کو ختم کرنے کے لیے ثالثی کے لیے تیار ہیں. غزہ میں حملے فوری بند ہونے چاہئیں. ادھر بولیویا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں۔