زخمیوں کے علاج میں مصروف فلسطینی ڈاکٹر اپنی بیٹی کو اسٹریچر پر دیکھ کر غم سے نڈھال ہوگئیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے 7 اکتوبر کے بعد سے غزہ پر مسلسل بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس میں 8 ہزار سے زائد افراد شہید اور 23 ہزار سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔
بمباری میں اپنے پیاروں کو کھودینے والے شدت غم سے نڈھال غزہ کے لوگوں کی مسلسل ویڈیوز سامنے آرہی ہیں، ایسی ہی ایک اور ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں ایک خاتون ڈاکٹر اپنی بیٹی کو اسٹریچر پر زخمی حالت میں دیکھ کر جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔
فلسطینی صحافی کی جانب سے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں موجود خاتون ڈاکٹر کسی کام سے جاتی نظر آرہی ہیں کہ اس دوران اسٹریچر پر ایک زخمی بچی کو لایا جاتا ہے جو کہ ان کی بیٹی ہوتی ہے۔
اپنی بیٹی کو اسٹریچر پر دیکھ کر خاتون جذبات پر قابو نہیں رکھ پاتیں اور فوراً ہی رونا شروع کردیتی ہیں خاتون ڈاکٹر کو غم سے نڈھال ہوتا دیکھ کر ان کے باقی ساتھی انہیں سنبھالنے کی کوشش کرتے ہوئے انہیں تسلیاں دیتے نظر آرہے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے آج پھر غزہ کے جبالیا کیمپ پر بم برسائے، غزہ میں انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر بند کردی گئی۔
اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ میں حماس سے لڑائی میں چوبیس گھنٹوں میں 14 فوجی مارے جا چکے ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ جبالیا پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں 7 یرغمالی بھی مارے گئے۔
اسرائیل نے غزہ پٹی میں رات بھر زمینی آپریشن جاری رکھا، حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ بھی کیا۔
ادھر یمن کے حوثیوں کے میزائل حملوں کے بعداسرائیل نے میزائل بردار کشتیاں بحیرہ احمر میں تعینات کردیں، سلطنت عمان نے اسرائیلی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردیں۔
غزہ پر 26 روز سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 8600 سے زائد ہوگئی، 23 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔