مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم نے تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا۔
نواز شریف سے سیالکوٹ سے سابق ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز نے ملاقات کی۔
نوازشریف نے مینارِ پاکستان پر تاریخی استقبال پر سیالکوٹ کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی کارکردگی کو سراہا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ معیشت کی بہتری کی ہمیشہ بھرپور کوشش کی، معیشت کے موضوع میں صنعت، برآمدات اور مہنگائی سمیت سب کچھ ہی آجاتا ہے، معیشت کی بہتری مجموعی بہتری ہوتی ہے۔
نواز شریف کا کہنا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ نے پھر موقع دیا تو ہماری حکومت کی اولین ترجیح معیشت کی بہتری ہوگی، عوام کی خدمت سے بڑی خوشی کسی اور چیز سے نہیں ملتی، تمام بڑے بڑے منصوبے ہمارے دور میں ہی لگے ہیں، الحمدللہ، 20 بیس سال پرانے منصوبے بھی ہمارے ادوار میں مکمل ہوئے، 1975ء سے جاری لواری ٹنل کا منصوبہ 50 ارب سے ہم نے اپنے دور میں مکمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ کھربوں روپے لگنے کے باوجود کھٹائی میں پڑے نیلم جہلم منصوبے کو ہم نے مکمل کرایا، سندھ میں کوئلے کا ذکر سالوں سے ہو رہا تھا، پہلی مرتبہ اپنے کوئلے کی بنیاد پر منصوبہ ہم نے لگایا، سندھ میں مزید پلانٹ لگا کر درآمدی ایندھن سے نجات مل سکتی تھی، قرض میں کمی آ سکتی تھی، اللّٰہ تعالیٰ نے ہمیں بہت کچھ دے رکھا ہے، اسے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ پاکستان کی برآمدات میں بہت اہم حصہ رکھتا ہے، 3 چار سو گنا برآمدات میں اضافے پر کام کرنا ہو گا، 1999ء سے شروع ہونے والی رفتار جاری رہتی تو آج ہم ایشیا میں سب سے آگے ہوتے، ہم نے 4 سال ڈالر کو ہلنے نہیں دیا، 104 روپے پر ڈالر کو روکا، آئی ایم ایف نے خود کہا کہ پاکستان بہت جلد پاﺅں پر کھڑا ہو جائے گا۔
مسلم لیگ ن قائد نے کہا کہ آئی ایم ایف نے خود کہا تھا کہ اب پاکستان کو ہماری ضرورت نہیں ہو گی، معاشی بحالی کے لیے استحکام لازم ہے، سب کو مل کر ملک کی ترقی کے لیے کام کرنا ہو گا، چیمرز، صنعتکاروں سمیت تمام شعبوں کی مشاورت سے چلیں گے، کاروباری برادری کی مشاورت سے پالیسیاں بنائیں گے، پالیسیوں کا تسلسل یقینی بنائیں گے، نجی شعبے کا کردار بڑھائیں گے۔
ملاقات میں شہباز شریف، مریم نواز، اسحاق ڈار، ایازصادق اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔