اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا مکمل فیصلہ معطل کرنے کی درخواست پر دلائل طلب کر لیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ نیب تحقیقات اور 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں ضمانت بحالی کی درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق جہانگیری پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شہباز کھوسہ اور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب مظفر عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہائی کورٹ نے صرف ٹرائل کورٹ کی سزا معطل کی، مکمل فیصلہ معطل نہیں کیا، استدعا ہے کہ ٹرائل کورٹ کا 5 اگست کا مکمل فیصلہ معطل کیا جائے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستیں ناقابل سماعت ہیں، ان کی ضمانت بحالی کی درخواستیں قابل سماعت نہیں۔
عدالت نے نیب آرڈیننس 1999ء اور اس میں آج تک کی ترامیم کی کاپی طلب کر لی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت منگل تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ وزارت قانون کا مجاز افسر آئندہ منگل کو عدالت میں پیش ہو۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے فیصلہ معطل کرنے کی متفرق درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی گرفتاری کے باعث پیش نہ ہوسکے، ضمانت درخواستیں بحال کی جائیں،