بھارت کے سابق کرکٹر منوج تیواری نے کہا ہے کہ پاکستان ایسی ٹیم ہے جو ناک آؤٹ میں کسی بھی ٹیم کو پچھاڑ سکتی ہے۔
کولکتہ میں سب تک نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے منوج تیواری کا کہنا تھا کہ بطور بھارتی میں نہیں چاہوں گا کہ ناک آؤٹ میں پاکستان کا سامنا کرنا پڑے۔
پاکستان ٹیم کے ورلڈکپ میں اب تک کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے منوج تیواری کا کہنا تھا کہ بطور کرکٹر سمجھتا ہوں کہ پاکستان نے کچھ غلطیاں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کے بارے میں کبھی بھی کوئی پیشگوئی نہیں کرسکتا، کبھی کارکردگی کی بنیاد پر تجزیہ کرتے ہیں تو بعد میں سب کچھ الٹا ہوجاتا ہے۔
منوج تیواری نے نسیم شاہ کی غیرموجودگی کی بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر نسیم انجرڈ نہیں ہوتے تو یہ بولنگ اٹیک بالکل مختلف ہوتا۔
انکا کہنا تھا کہ نسیم شاہ نئی گیند سے بہت زبردست لینتھ پر بولنگ کرواتے ہیں، دیگر بولرز ٹھیک لینتھ پر بولنگ نہیں کر پارہے۔
انہوں نے کہا کہ نسیم شاہ رنز بھی روکتے ہیں اور ساتھ ساتھ وکٹ بھی نکالتے رہتے ہیں، ایک اینڈ سے نسیم شاہ ہوتے اور دوسرے اینڈ سے شاہین تو سب مختف ہوتا۔
شاہین آفریدی کے بارے میں بات کرتے ہوئے منوج تیواری کا کہنا تھا کہ شاہین کو جس لینتھ پر وکٹیں ملتی رہیں وہ یہاں کی کنڈیشنز میں مددگار نہیں، بھارتی کنڈیشنز میں اتنا گیند سوئنگ نہیں ہوتا جس سے شاہین کو مشکل ہو رہی ہے۔
منوج تیواری کا بابر اعظم کی کپتانی کے بارے میں کہنا تھا کہ بابر کی کپتانی میں بہتری کی گنجائش ہے۔ بابر کو ایک قدم آگے جا کر سوچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں سو فیصد گارنٹی سے کہتا ہوں کہ یہ پلیئرز ایم ایس دھونی کو دیں، وہ ہمیشہ جیتیں گے۔ بابر اعظم بطور پلیئر بہت بڑے کھلاڑی ہیں، اندازہ ہے کہ بابر اعظم پر اس وقت بہت زیادہ پریشر ہے۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی بھی ٹیم کو اچھا رزلٹ دینے کیلئے اس کے کپتان کا تگڑا ہونا ضروری ہے، کنڈیشن دیکھ کر فیصلے کرنا، کنڈیشن کو پڑھنا بہت ضروری ہے۔ اکثر آپ کو اپنا ابتدائی پلان فیلڈ میں آکر تبدیل کرنا پڑ جاتا ہے۔
فخر زمان کے بارے میں منوج تیواری نے کہا کہ فخر ایک ایکس فیکٹر پلیئر ہے، وہ کسی بھی بولر پر رن نکال سکتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ شاداب کا ردھم خراب ہونے کے باوجود ان سے بولنگ کروائی گئی، شاداب اچھا بولر ہے لیکن ردھم نہیں پکڑ رہا۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت میں پلیئرز پر میڈیا اور سابق پلیئرز کا ہمیشہ دباؤ ہوتا ہے۔ ایک پلیئر کو اچھا کرنے کےلیے آس پاس کے پلیئرز کو اچھا کرنا ضروری ہے، کبھی کبھار بڑا پلیئر کپتانی کے دباؤ میں آجاتا ہے۔
منوج تیواری نے کہا کہ بابر اعظم بڑا پلیئر ہے، مستقبل میں وہ سچن ٹنڈولکر اور روہت شرما کی طرح نام کمائے گا۔ دور حاضر میں بابر اعظم ٹاپ کے بیٹر ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ انڈین بولنگ آج جس مقام پر ہے اس کےلیے محنت کی، وقت دیا گیا۔ ہر پلیئر 19، 20 ہوتا ہے، اس 20 کو 21 کرنا کوچز کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا کے فاسٹ بولرز صلاحیتوں میں کافی آگے آچکے ہیں، محمد شامی ویسا ہی بولنگ کر رہا ہے جیسا کبھی وسیم اکرم کرتے تھے۔ بھارتی بولرز نئے گیند پر لینتھ کو اچھا پکڑ رہے ہیں۔
سابق بھارتی کرکٹر کا کہنا تھا کہ جسپریت بمرا بھی کافی ذہین بولر ہے، بولرز کے پاس مختلف ورائٹی کا ہونا بہت ضروری ہوچکا ہے۔ فاسٹ بولر میں ایگریشن ضروری ہے، آج کل پلیئرز دوستی یاری میں نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں پُراعتماد ہوں کہ بھارتی ٹیم ورلڈکپ جیتے گی۔
پاک بھارت کرکٹ پر بات رکتے ہوئے منوج تیواری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں پاک بھارت کرکٹ کے امکانات نظر نہیں آرہے۔ اگر حکومت بدلی تو پھر پاک بھارت کرکٹ کے چانسز ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بطور کرکٹر سمجھتا ہوں کہ دونوں کو آپس میں کرکٹ کھیلنا ضروری ہے، ہم دونوں ٹیموں کے درمیان اچھا مقابلہ دیکھنا چاہتے ہیں۔
اپنے تجربے سے انہوں نے بتایا کہ آئی پی ایل کے ابتدائی ایڈیشن میں پاکستانی پلیئرز کے ساتھ کھیلا تھا۔ کرکٹ سے محبت کرنے والے لوگ چاہیں گے کہ پاک بھارت مقابلہ ہو۔
ورلڈکپ میں پاکستان کی پروگریس کے بارے میں منوج تیواری کا کہنا تھا کہ پاکستان اب بھی ٹاپ چار میں آسکتا ہے، مگر اس کےلیے اگر مگر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان ٹاپ فور میں آیا تو ورلڈکپ کا جوش اور بھی بڑھے گا۔ پاکستان اگر ٹاپ فور میں آیا تو پاک بھارت سیمی فاننل ہوگا۔