برطانیہ کے شاہ چارلس سوم نے کہا ہے کہ پولیس کو مزید اختیارات دینے کے حوالے سے21 مجوزہ قوانین منظوری کیلئے پارلیمنٹ میں پیش ہوں گے۔
شاہ چارلس نے کہا مجوزہ قانون کے تحت جنسی زیادتی اور قتل کے مجرم عمر بھر جیل میں رہیں گے۔
انہوں نے یہ بات پارلیمنٹ کے نئے پارلیمانی سال کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس سے پہلے خطاب کے موقع پر کہی۔
شاہ چارلس نے کہا کہ عصمت دری اور دیگر جنسی جرائم میں ملوث افراد کو جیل کی سزا میں رعایت نہیں ملے گی۔ پولیس مسروقہ اشیا برآمدگی کیلئے بغیر وارنٹ کسی بھی پراپرٹی میں داخل ہوسکے گی۔
شاہ چارلس نے کہا کہ مجرم کو اپنی سزا سننے کیلئے عدالت کے کٹہرے میں لازمی آنا ہوگا۔ قیدی جیل میں رہ کر شادی نہیں کرسکیں گے۔
شاہ چارلس نے مزید کہا کہ لیز ہولڈر لیز خرید سکیں گے، بےجا اخراجات پر اعتراض کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 14 سال سے کم عمر بچوں کو سگریٹ خریدنے کی اجازت نہ ہونا یقینی بنایا جائے گا۔ حکومت اسموک فری نیشن کیلئے کوششیں کرے گی۔
شاہ چارلس نے کہا کہ حکومت غیرقانی طور پر برطانیہ آنے والوں کا راستہ روکے گی۔
دریں اثنا برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے کہا مجوزہ قوانین سے متعلق یہ خطاب بہتر برطانیہ کیلئے میرے وژن کا نمائندہ ہے۔ برطانیہ کو ہر شخص کیلئے محفوظ ملک دیکھنا چاہتا ہوں۔
شیڈوجسٹس سیکرٹری شبانہ محمود نے کہا کہ حکومت کے پیش کردہ مجوزہ قوانین کو لیبر پارٹی پہلے ہی پیش کر چکی ہے۔
لندن سے میڈیا رپورٹ کے مطابق شاہ چارلس سوم نے آئندہ برس حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے والے قوانین کا ذکر کیا۔
میڈیارپورٹ میں بتایا گیا کہ وزارت انصاف کے مطابق برطانیہ میں 67 افراد تاحیات جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
میڈیارپورٹ کے مطابق شاہ چارلس خطاب کیلئے شاہی بگھی میں بکنگھم پیلس سے پارلیمنٹ پہنچے۔