سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی غیر ملکیوں کی بے دخلی کے خلاف درخواست پر مزید سماعت سے معذرت کر لی۔
سندھ ہائی کورٹ میں غیر قانونی غیر ملکیوں کی بے دخلی کے خلاف درخواست پر جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو اور جسٹس امجد علی سہتو نے سماعت کی۔
ڈانسر و اداکارہ شیما کرمانی سمیت دیگر نے افغان شہریوں کی بے دخلی کے خلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔
عدالت نے درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرنے سے انکار کر دیا۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ غیر قانونی مقیم افراد کی بے دخلی ریاست کی پالیسی ہے، عدالت اس میں مداخلت نہیں کر سکتی، پہلے درخواست قابلِ سماعت ہونے پر دلائل دیے جائیں، درخواست قابلِ سماعت ہونے کے لیے عدالت کو مطمئن کیا جائے۔
دورانِ سماعت جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو نے استفسار کیا کہ درخواست گزار حکومت کے اس فیصلے سے کیسے متاثر ہیں؟
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو جواب دیا کہ یہ مفادِ عامہ کا مسئلہ ہے، افغان مہاجرین کو گرفتار کر کے بے دخل کیا جا رہا ہے۔
جسٹس امجد علی سہتو نے استفسار کیا کہ ریاست کی پالیسی اور فیصلے میں عدالت کیسے مداخلت کر سکتی ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے جواب میں کہا کہ افغان مہاجرین کو سننے کا حق نہیں دیا جا رہا، انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
عدالت نے مزید استفسار کیا کہ کیا ویزے کی مدت ختم ہونے پر کوئی پاکستانی سعودی عرب یا کسی اور ملک میں رہ سکتا ہے؟ ویزا ختم ہونے کے بعد ایک دن بھی کسی ملک میں نہیں رہ سکتے۔
اس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پاکستان کا قانون سب کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔
جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو نے کہا کہ پاکستان کا قانون صرف پاکستانیوں کو تحفظ دیتا ہے، جن آرٹیکلز کا حوالہ دیا جا رہا ہے ان کا اطلاق صرف پاکستانیوں پر ہوتا ہے۔
بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی پالیسی میں مداخلت نہیں کر سکتے۔