اسرائیلی فوج نے غزہ میں حملے تیز کر دیے، رات بھر بمباری کے بعد دن میں بھی رہائشی کیمپوں، اسپتالوں کے اطراف بمباری کی۔ جبالیا، نصیرات اور شاطئ کیمپوں میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا، بمباری سے خان یونس میں 2 مساجد شہید کردیں۔
گذشتہ 24 گھنٹوں میں 300 فلسطینی شہید کردیے گئے، 33 روز میں شہدا کی تعداد 10 ہزار 500 سے زیادہ ہوگئی۔
اسرائیلی طیاروں کا جان بچانے والے طبی سامان کے قافلے پر بھی حملہ کیا۔
القدس اسپتال میں ایندھن ختم ہونے کے قریب ہے جبکہ غزہ پٹی کے آدھے سے زیادہ اسپتال ناقابل استعمال ہوگئے۔
غزہ سٹی میں القسام بریگیڈز نے میزائل حملوں میں اسرائیلی فوج کی 10 سے زائد گاڑیاں، 4 فوجی ٹینک تباہ کر دیے جبکہ غزہ کے جنوب میں اسرائیلی فوجیوں کے قافلے کو گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا۔
اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ میں اب تک ہمارے عملے کے 89 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جو کسی بھی تنازع میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں گردے کے مریضوں کیلئے پارٹ ٹائم ڈائلیسیز سروس کی کوشش کررہے ہیں، ثانوی الیکٹریکل جنریٹرز اسپتالوں میں آپریشنز کیلئے واحد امید ہیں۔
وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ ثانوی الیکٹریکل جنریٹرز بند ہوجاتے ہیں تو سیکڑوں بیمار افراد مر جائیں گے۔
جاپان میں جی سیون رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ اجلاس کے مشترکا بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وقفے اور راہداریوں کی حمایت کرتے ہیں۔
بین الاقوامی قانون کے مطابق اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کو تسلیم کرتے ہیں، ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حماس کی حمایت سے باز رہے۔