اسلام آباد ( سب تکرپورٹ+خبر نگار) فضل الرحمن نے غیرملکی میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین پر جو موقف قائداعظم کا تھا‘ وہی اب ہمارا بھی ہے۔ قائداعظم نے اقوام متحدہ کی تجویز کو مسترد کیا تھا۔ فلسطین کی سرزمین کو تقسیم نہیں کیا جا سکتا۔ اسرائیل‘ فلسطین حالت جنگ میں ہیں۔ کوئی بھی اقدام کیا جا سکتا ہے۔ امریکہ‘ برطانیہ براہ راست‘ فلسطین میں فوجیں لے آئے ہیں۔ غزہ میں ہسپتالوں اور سکولوں پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا خواب بکھر گیا۔ اب دنیا کو سوچنا ہوگا حماس کے نمائندوں کو دعوت دی جائے۔ ان کے بغیر اجلاس مکمل نہیں۔ بند کمروں میں فیصلے کرنے ہیں تو پھر عوام کی کوئی حیثیت نہیں۔ بھارتی میڈیا کو اتنی تکلیف کیوں ہے اور ایسا لگتا ہے ہم نے ان پر حملہ کر دیا ہے۔ کیا یہ حق فلسطین کو نہیں دیں گے جن کی زمین پر قبضہ ہے۔ جو آزادی کی جنگ لڑتا ہے‘ آج اسے دہشت گرد کہا جاتا ہے۔ جنگ بندی ان کا مطالبہ ہے کیونکہ اسرائیل شہریوں پر حملہ آور ہے۔ اسلامی ممالک فلسطین کی عسکری حمایت کریں۔