وزیرِاعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے حکومت سے متعلق ثبوت کے ساتھ مالی یا انتظامی اسکینڈل سامنے لانے پر انعام کا اعلان کیا ہے۔
وزیرِ اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے ملاقات کی۔
اس دوران چوہدری انوارالحق نے اسپیشل پاور ایکٹ 2000 دوبارہ نافذ کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ اسپیشل پاور ایکٹ 2000 کے تحت غیر حاضر یا غلط برتاؤ کے مرتکب سرکاری ملازمین کو ٹرائل کر کے برطرف کیا جا سکے گا۔
چوہدری انوارالحق نے ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے ملاقات کے دوران کہا کہ حقیقت پر مبنی ایک مالیاتی اسکینڈل سامنے لے آئیں، ایک لاکھ روپے انعام دوں گا، بیورو کریسی حکومت کا چہرہ ہے، حکومتی کارکردگی جانچنے کے لیے ان کی کارکردگی جانچنا لازمی ہے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ کوئی بری شہرت والا بدعنوان سیکریٹری 15 نومبر کے بعد انتظامی پوسٹ پر نہیں ہو گا، چند محکموں کے سیکریٹری 25 وزیروں سے بھاری ہیں، ان سیکریٹریز سے قلمدان لینے کے لیے پورا نظام ہلانا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ 27 اراکینِ اسمبلی ساتھ رکھنا ضروری ہیں، 26 ہوں گے تو حکومت نہیں رہے گی، وزراء کے اختیارات میں مداخلت نہیں کروں گا، اپنے اختیارات میں بھی کسی کو مداخلت کرنے نہیں دوں گا۔
وزیرِ اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے مزید کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں معلومات کی فراہمی کا کوئی قانون نہیں، گڈ گورننس کی خاطر عام آدمی کا معلومات تک رسائی کا حق تسلیم کرتے ہیں۔
اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو سیکریٹری صحافیوں کو معلومات نہ دے مجھے بتائیں، ہر سیکریٹری پابند ہے کہ وہ معلومات فراہم کرے، صحافی درخواست دیں، معلومات لیں۔