رہنما مسلم لیگ ن عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ڈمی وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو بٹھا کر عوام کے پیسے کو بےدردی سے لوٹنے کا منصوبہ بنایا گیا۔
ایک بیان میں عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ عثمان بزدار کے جانے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بھی گئے۔
اُنہوں نے کہا کہ پنجاب میں ڈی پی او سے پٹواری تک ٹرانسفر پوسٹنگ کا شیئر جاتا تھا،اس دور میں ٹھیکوں کے اور تقرر و تبادلوں کے ریٹ مقرر تھے، ٹھیکے سے پہلے اور بعد میں کمیشن لیا جاتا تھا۔
ن لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ فرحت شہزادی اور ان کےخاوند احسن جمیل گجر پیچھے بیٹھ کر منصوبہ بندی کرتے تھے۔
اُنہوں نے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم چیئرمین پی ٹی آئی لائے کہا گیا کہ یہ اسکیم تاجروں اور صنعتکاروں کےلیے ہے اس طرح عوام کو بےوقوف بنا کر فرح گوگی کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں فائدہ پہنچایا گیا۔
عطاء تارڑ نےکہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے فرح گوگی کی کرپشن میں سہولت کاری کی، اقتدار کو ختم ہوتا دیکھ کر چیئرمین پی ٹی آئی نے ان کو ملک سے بھگایا، فرح گوگی کو واپس آنا چاہیئے اور چیئرمین پی ٹی آئی کے بارے میں گواہی دینی چاہیے، احسن جمیل گجر کو بھی قانون کا سامنا کرنا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ چوہدری اقبال گجر ہمارے بزرگ ہیں، کوئی بھی شخص اپنی اولاد اور بہو کے کاموں کے لیے جوابدہ نہیں ہوتا، اس لیے ان کے بیٹے اور بہو کے کارناموں پر مجھے اقبال گجر کی کارکردگی اور نیک نامی پر شبہ نہیں، کبھی ہوتا ہے کہ آپ کی اولاد ایک الگ لائن اختیار کر لیتی ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ غیر ظاہری اور ظاہری اثاثوں میں اضافہ چیئر مین پی ٹی آئی کے دور میں ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی خود کرپشن کا پیسہ استعمال کرتے تھے، ایک منصوبہ بتائیں جو انہوں نے پنجاب میں لگایا ہو، کون سا کاروبار ہے جو 420 فیصد ریٹرن دیتا ہے؟ ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے بنی گالا میں پیسے چھاپنے والی مشین لگائی ہوئی تھی، کوئی ان سے ہاتھ ملائے تو دیکھنا پڑتا تھا کہ اس کی گھڑی تو نہیں اتار لی۔
اُنہوں نے کہا کہ اتنی بری طرح کرپشن پہلے کبھی نہیں ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی نے فرنٹ ویمن کے ذریعے اپنی آمدن میں اضافہ کروایا، اربوں روپےکا ڈاکہ بھی سامنے آ گیا ہے، 190 ملین پاؤنڈ کے کیس کا جلد سے جلد فیصلہ کیا جائے، 42 کروڑ روپیہ اس پراپرٹی ٹائیکون کی طرف سے آتا ہے، پراپرٹی ٹائیکون کا لوگ نام نہیں لیتے۔
عطاء تارڑ نےکہا کہ یہ اپنے آپ کو قانون کے سامنے پیش کریں، انٹر پول کا ایک پروسیجر ہے تو اس میں وقت لگتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ نواز شریف مرسیڈیز میں گورنمنٹ کالج جایا کرتے تھے، ان کی ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہو سکی، شہباز شریف پر آپ نے کیسز بنائے ایک روپیہ ثابت نہیں ہو سکا۔
ن لیگی رہنما نے سوال کیا کہ آپ بتا دیں کیا شہباز شریف اور عثمان بزدار کا موازنہ ہو سکتا ہے؟ اب عثمان بزدار کے کیسز نیب میں چل رہے ہیں، چین نے شہباز شریف کو شہباز اسپیڈ کا نام دیا، عثمان بزدار کا احترام ہے لیکن شہباز شریف کے سیٹ کیے گئے معیار برباد کر دیے گئے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ میرے پاس شہزاد اکبر والے پلندے تو نہیں لہرانے کے لیے لیکن شواہد موجود ہیں، بشریٰ بی بی کو بھی گرفتار کرنا چاہیے اور تحقیقات ہونی چاہئیں۔
عطاء تارڑ نے بتایا کہ آج فرح گوگی کےاثاثہ جات کے بارے میں ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ فرح گوگی کے پہلے 95 کروڑ کےظاہری اثاثے تھے جو 4 ارب 52 کروڑ ہوگئے، فرح گوگی کےاثاثہ جات میں اضافہ چیئرمین پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ہوا، فرح گوگی نے240 کنال زمین ایک پراپرٹی ٹائیکون سےکیوں لی تھی؟ فرح گوگی کو اپنے اثاثوں کا جواب دینا ہوگا۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ انہوں نےجعلی رسیدیں بنائیں اور کہتے ہمیں تھے کہ رسیدیں دکھائیں، انہوں نے دونوں ہاتھوں سے ملک کی دولت کو لوٹا، انہوں نےملکی معیشت تباہ کر دی لیکن اپنی ذاتی معیشت ٹھیک کرلی جبکہ شہباز شریف کے دور میں نئےادارے، محکمے بنے، آمدن میں اضافہ ہوا۔
اُنہوں نے فلسطین کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج بھی فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کی بات کر رہے ہیں، نواز شریف نے21 اکتوبر کوجلسے میں فلسطین کا جھنڈا بھی لہرایا تھا۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ ہم نے تو اسموگ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پارٹی کی جنرل کونسل کا اجلاس ملتوی کیا ہے۔