لاہور ہائی کورٹ نے اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر جھنگ، حافظ آباد، خانیوال، ننکانہ، بہاولنگر، شیخو پورہ کے ڈپٹی کمشنرز فوری بدلے جائیں، چیف سیکریٹری پنجاب فوری ان افسران کو تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کریں، حکومت نے چھٹی کی، جس کے بعد سب افسران اور ذمے دار چھٹیوں پر چلے گے۔
لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔
دورانِ سماعت ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ جھنگ، حافظ آباد، ننکانہ، خانیوال، بہاولنگر اور شیخوپورہ میں فضا بہت آلودہ ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ کمشنر لاہور یہاں آ کر بڑی باتیں کرتے ہیں مگر کام کچھ نہیں کیا، وہ مکمل طور پر اسموگ کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے، ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے سب کچھ بند کر دیا جاتا ہے، ڈی سی شیخوپورہ کا تبادلہ کر دیں، جو فصلوں کی باقیات جلانے کی ویڈیوز آ رہی ہیں وہ افسوس ناک ہیں، تمام اسکول کالجز کو ہفتے کے روز بند رکھا جائے، دفاتر میں ہفتے میں 2 روز ورک فرام ہوم کی پالیسی پر عمل کیا جائے، اسموگ کے پیشِ نظر ہفتے کے روز اسکولز اور کالجز کو بند کیا جائے، اگر 5 منٹ ٹریفک بند ہو تو پورے شہر میں نظام درم برہم ہو جاتا ہے۔
ایل ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ ہم نے صرف 70 روز میں انڈر پاس تعمیر کرایا ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اس پر آپ کو ستارۂ امتیاز ملنا چاہیے، اس تعمیر کے بعد جو اسموگ آئے گی وہ پوری سردیاں ہم بھگتیں گے، آپ تو انڈر پاس بنانے میں ماہر ہو گئے ہیں لیکن باقی چیزوں کو بھی دیکھیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ ممبر کمیشن چیف سیکریٹری پنجاب کے ساتھ میٹنگ کریں، ممبر کمیشن اس میٹنگ میں عدالتی احکامات سے چیف سیکریٹری کو آگاہ کریں۔
جسٹس شاہد کریم نے حکم دیا کہ ڈپٹی کمشنر جھنگ، حافظ آباد، خانیوال، ننکانہ، بہاولنگر، شیخو پورہ کے ڈپٹی کمشنرز فوری بدلے جائیں، چیف سیکریٹری پنجاب فوری ان افسران کو تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کریں، حکومت نے چھٹی کی، جس کے بعد سب افسران اور ذمے دار چھٹیوں پر چلے گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈی جی ماحولیات کو بھی تبدیل کر دیں، سب سے زیادہ اسموگ گاڑیوں کے دھوئیں سے بنتی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔