اسرائیل کی جانب سے غزہ کے اسپتالوں پر حملے اور ایندھن کی عدم فراہمی کے باعث اسپتالوں میں متعدی بیماریاں پھیلنے لگی ہیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جیوش وائس فار پیس سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر ایلس روتھ چائلڈ نے الجزیرہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں کی صورتِ حال کے بارے میں کوئی بھی مثبت خبریں موصول نہیں ہو رہیں۔
انہوں نے کہا کہ جدید اسپتالوں کو اپنے تمام آلات استعمال کرنے کے لیے بجلی کی ضرورت ہوتی ہے، ایندھن کے بغیر الیکٹرک جنریٹر اور ایمبولینسیں بھی کام نہیں کر سکتیں۔
ڈاکٹر ایلس روتھ چائلڈ کا کہنا ہے کہ اسپتال کاعملہ تھک چکا ہے اور صدمے سے دوچار ہے، بہت سے لوگ بیمار ہو رہے ہیں کیونکہ وہاں متعدی بیماریاں ہیں جو اب پھیل رہی ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والے فلسطینی شہداء کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں 4 ہزار 800 بچے اور 3 ہزار خواتین شامل ہیں۔
شہید ہونے والے بچوں میں غزہ کے اسپتال میں زیرِ علاج قبل از وقت پیدا ہونے والے 5 نومولود بھی شامل ہیں۔