لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ جڑانوالہ پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے پر حکومت کی جانب سے عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔
جسٹس عاصم حفیظ نے سانحہ جڑانوالہ پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کے کابینہ کے فیصلے کے خلاف بشپ آزاد مارشل سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس عاصم حفیظ نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے رپورٹ پڑھ لی ہے، یہ رپورٹ غیر تسلی بخش ہے۔
اُنہوں نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی جمع کروائی گئی رپورٹ کی روشنی میں ان درخواستوں کو خارج نہیں کیا جا سکتا۔
جسٹس عاصم حفیظ نے سرکاری وکیل سے کہا کہ اگر آپ اپنی رپورٹ کا ریویو کرنا چاہتے ہیں تو کر سکتے ہیں لیکن اگر آپ اسی رپورٹ پر قائم ہیں تو عدالت آرڈر کر دے گی۔
جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 20 نومبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پنجاب حکومت نے رپورٹ جاری کی ہے کہ سانحہ جڑانوالہ پر کمیشن نہیں بنا سکتے۔
درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ یہ رپورٹ حقائق کے منافی ہے۔
درخواست میں عدالت سے سانحہ جڑانوالہ پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔