نیپال نے سوشل میڈیا ایپ ’ٹک ٹاک‘ پر پابندی لگادی۔ نیپالی حکومت کا کہنا ہے کہ بار بار کی درخواست کے باوجود ٹک ٹک انتظامیہ ’سماجی ہم آہنگی‘ پر اثرانداز ہونے والے مواد کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک کے دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد صارفین ہیں، لہٰذا تقریباً 3 کروڑ کی آبادی والے ملک نیپال کی جانب سے لگائی گئی اس پابندی سے ایپ کو کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔
کابینہ کی جانب سے ایپ پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد نیپال کی وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی ریکھا شرما نے کہا کہ سوشل میڈیا، ٹک ٹاک کے باعث ہماری سماجی ہم آہنگی، خاندانی ڈھانچہ اور تعلقات خراب ہورہے ہیں۔
نیپالی وزیر کا مزید کہنا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
دوسری جانب حکومتی اتحادی جماعات کانگریس پارٹی نے حکومت کے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے آزادیٔ اظہار پر پابندی لگانے کے مترادف قرار دیا ہے۔