وفاقی تحقیقات ادارے ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر شاہ خاور نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس میں حکم امتناعی سے متعلق اگر تحریری حکم آتا ہے تو اس کی سماعت ہائیکورٹ کے حکم امتناعی کی سماعت مکمل ہونے تک نہیں ہوسکتی۔
اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے شاہ خاور کا کہنا تھا کہ سائفر کیس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی جس پر وقت زیادہ لگا۔
ان کا کہنا تھا کہ سائفر کیس میں 2 گواہان کے بیانات قلم بند ہوئے اور ایک پر جرح مکمل کرلی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس میں حکم امتناعی سے متعلق زبانی بتایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر تحریری حکم آتا ہے تو اس کی سماعت ہائیکورٹ کے حکم امتناعی کی سماعت مکمل ہونے تک نہیں ہوسکتی۔