ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن اور نگراں وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر جہانزیب خان نے کہا کہ پاکستان میں 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ سرمایہ کاری سے متعلق مختلف ممالک سے بات چیت جاری ہے۔
ڈاکٹر جہانزیب خان نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی سے متعلق کئی سوالات اٹھائے۔ آئی ایم ایف نے سرمایہ کاری میں شفافیت اور احتساب کا پہلو مدنظر رکھنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے سرمایہ کاری میں ترجیحی رعایت یا سلوک نہ بھرتنےکا بھی مشورہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے کام سے مطمئن ہے۔
ڈاکٹر جہانزیب خان نے کہا کہ آئی ایم ایف نے صاحب ثروت اور امیر طبقے سے ٹیکس وصولی پر زور دیا۔
انہوں نے کہا پاکستان میں نجی سرمایہ کاری آنے میں وقت لگ سکتا ہے۔ ایس آئی ایف سی فورم نجکاری میں تیزی لانے کے لیے مدد فراہم کر رہا ہے۔ چین سی پیک منصوبے پر پوری طرح کاربند ہے، یہ 2030 تک کا منصوبہ ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کی طرف سے سی پیک کے حوالے سے کچھ مسائل ہیں۔ بعض پاور پلانٹس اور ملتان سکھر موٹر وے کی ادائیگیاں ابھی تک زیر التواء ہیں۔
ڈاکٹر جہانزیب خان نے کہا کہ بین الاقومی ماہرین سے ریکوڈک کے حصص کی قیمت مقرر کروالی ہے۔ ماہرین نے ریکوڈک کےحصص کی قیمت 0.87 سے ایک ڈالر مقرر کی ہے، اتنے حصص فروخت کرنے ہیں کہ حکومت پاکستان کا حصہ زیادہ رہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ ریکوڈک میں سعودی سرمایہ کاری ہو۔