لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید اور خدیجہ شاہ کی متفرق درخواستوں پر آئی جی پنجاب کو دوبارہ جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے تحریکِ انصاف کی رہنما صنم جاوید کی توہینِ عدالت کی درخواست جَلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت جسٹس علی باقر نجفی نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آئی جی پنجاب نے جواب جمع کروا دیا ہے؟
سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ جی جواب جمع کروا دیا ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ فائل کے ساتھ جواب لف نہیں ہے۔
صنم جاوید کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ صنم جاوید کو دو مقدمات میں اے ٹی سی پیش کیا جا چکا ہے، پولیس افسران نے توہینِ عدالت کی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے صنم جاوید کی توہینِ عدالت کی درخواست 24 نومبر کو مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔
پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کی متفرق درخواست پر سماعت
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں خدیجہ شاہ کی توہین عدالت کی درخواست جَلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی متفرق درخواست پر بھی جسٹس علی باقر نجفی نے سماعت کی۔
دورانِ سماعت عدالت نے آئی جی پنجاب کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔
سماعت کے دوران وکیل خدیجہ شاہ عدالت میں کہا کہ خدیجہ شاہ کی ضمانت میں ٹرائل کورٹ میں ریکارڈ پیش نہیں کیا جارہا۔
خدیجہ شاہ کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پولیس افسران نے عدالتی سے غلط بیانی کی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کو مقدمے کا ریکارڈ پیش کرنے سے متعلق تفصیلات لے کر عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔
عدالت نے خدیجہ شاہ کی توہینِ عدالت کی درخواست کو آئندہ 24 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی بھی ہدایت جاری کی۔