پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اور لیجںڈری اداکار و پروڈیوسر عثمان پیرزادہ نے انکشاف کیا ہے کہ میں دوسروں کو 35 برس میں شادی کا مشورہ دیتا تھا لیکن میں نے خود 21 برس کی عمر میں گھر سے بھاگ کر شادی کی۔
ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب کے جینل کو حال ہی میں انٹرویو دیتے ہوئے عثمان پیر زادہ نے اپنی شادی سے متعلق حیران کُن انکشافات کیے اور نکاح کا دلچسپ قصہ بھی سنایا۔
انہوں نے دورانِ گفتگو بتایا کہ میں دوسروں کو مشورہ دیتا تھا کہ 35 برس سے پہلے کبھی شادی نہ کریں جبکہ خود 21 برس میں شادی کی۔
انہوں نے بتایا کہ جب میری ثمینہ پیرزادہ سے پہلی ملاقات ہوئی تو وہ 17 برس کی اور میں 21 برس کا تھا، پہلے دوستی اور پھر محبت ہوئی، ثمینہ کے گھر رشتہ لے کر گیا تو والدہ نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ میری ہوائی روزی ہے اس لیے وہ چاہتی تھیں کہ میں اداکاری چھوڑ کر نیوی جوائن کر لوں کیونکہ ان کے خاندان کے بیشتر افراد نیوی میں تھے۔
عثمان پیر زادہ نے بتایا کہ ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھا کہ اچانک ثمینہ نے کافی کا کپ ہاتھ میں پکڑ ے ہوئے کہا کہ چلو شادی کر لیتے ہیں، جس پر میں نے ہامی بھر لی اور اپنے دوست سے رابطہ کیا، اس کے گھر گئے اور قریبی مسجد سے مولوی بلوا کر نکاح پڑھوا لیا، دوست کے گھر کا مالی اور باورچی نکاح کے گواہ بنے، نکاح کے بعد ہم دونوں اپنے گھر چلے گئے۔
لیجنڈری اداکار نے مزید بتایا کہ ان دنوں لاہور سے کراچی آیا ہوا تھا اور نکاح کے بعد ثمینہ کی والدہ کے پاس مٹھائیاں لے کر پہنچ گیا اور انہیں تمام صورتِ حال سے آگاہ کیا تو ثمینہ کی والدہ پہلے حیران اور پھر ناراض ہو گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد لاہور میں اپنے بڑے بھائی کو فون کر کے اپنی شادی کے بارے میں بتایا تو وہ بہت حیران ہوئے اور امی کو لے کر کراچی آ گئے جب گھر والے مان گئے تو انہیں ثمینہ کی والدہ سے ملوایا، اس طرح کچھ دنوں میں سب ٹھیک ہو گیا تو گھر والوں کی رضا مندی سے رخصتی لی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عثمان پیرزادہ نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ثمینہ پیر زادہ سے میری پہلی ملاقات راولپنڈی ٹی وی اسٹیشن میں ہوئی تھی اور اس ملاقات کے تیسرے دن ہی ثمینہ نے مجھے شادی کی پیشکش کی جس پر حیران رہ گیا تھا۔