بنگلا دیش کی بند گارمنٹ فیکٹریاں دوبارہ کھول دی گئی ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش کی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کی وارننگ کے بعد ملازمین کی فیکٹریوں میں واپسی ہو گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شیخ حسینہ واجد نے گزشتہ ہفتے ملازمین کی اجرتوں میں مزید اضافےکو مسترد کر دیا تھا اور اُنہوں نے خبردار کیا تھا کہ مظاہروں سے ان کی ملازمتوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
رپورٹ میں فیکٹری یونین کے ایک اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ملازمین کم سےکم تنخواہ 23 ہزار ٹکا کرنے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹے۔
فیکٹری یونین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت تمام زیرِ حراست کارکنوں کو رہا کرے اور الزامات ختم کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بنگلا دیش کے شہروں میں اجرت بڑھانے کے لیے ملازمین نے مظاہرے کیے تھے، ان مظاہروں میں 4 فیکٹری ملازمین ہلاک ہوئے تھے۔
مظاہروں کے بعد بنگلا دیشی حکومت نے ملازمین کی کم سےکم اجرت 8300 سے بڑھا کر 12 ہزار500 ٹکا کر دی ہے۔