امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں پتلی تماشے کا نام جمہوریت ہے، کبھی ایک پارٹی محبوب تو دوسری معتوب ہوجاتی ہے۔
کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ شہر قائد ملک کا معاشی حب ہے، کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سیاسی پارٹیوں تک میں جمہوریت نہیں، سیاسی کارکن ان جماعتوں میں 30، 30 سال لگادیتے ہیں، دراصل یہ خاندانی پارٹیاں ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے مزید کہا کہ جس پارٹی میں کارکن پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا وہ جمہوری نہیں خاندانی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں پتلی تماشہ چل رہا ہے، اسی کا نام جمہوریت ہے، کبھی ایک پارٹی محبوب اور دوسری معتوب ہوجاتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا کہ سیاسی جماعتیں بلدیاتی انتخابات اور بلدیاتی اداروں کا قیام نہیں چاہتے، بد قسمتی ہے کہ بلدیاتی انتخابات بھی عدالتوں کے حکم پر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیک نامی کے باوجود نگراں وزیر اعلیٰ سسٹم کے محافظ بنے ہوئے ہیں، اعلانات اور دعووں کی بجائے اقدامات کی ضرورت ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ڈاکٹر سعد نیاز کی قابلیت اور ایمانداری پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا، سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی بہتر بنانے سے 12 لاکھ لوگوں کو فائدہ ہوتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا کے حکمرانوں کا رویہ افسوس ناک ہے، او آئی سی اسرائیلی جارحیت کو روکنے میں پوری طرح ناکام ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دنیا بھر کےباضمیر انسان اسرائیلی جارحیت کے خلاف یک زبان ہیں، پوری دنیا ظالم اور مظلوم کے درمیان فرق کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں الشفاء اسپتال پر اسرائیلی حملہ المیہ ہے، پانی بجلی بند کر کے اسرائیل نے اسپتال کو قبرستان بنا دیا، چھوٹے چھوٹے بچے ٹیبل پر مرنے کےلیے چھوڑ دیے گئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ حماس نے ثابت کیا کہ جنگیں صرف دولت اور ٹیکنالوجی سی نہیں لڑی جاسکتی۔