اسرائیلی فوج نے کئی دن کے محاصرے کے بعد غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال پر دھاوا بول دیا، ڈاکٹروں نے مریضوں کو چھوڑ کر اسپتال سے نکلنے سے انکار کردیا۔
اسرائیلی فوجی الشفا اسپتال میں داخل ہوئے، ایمرجنسی اور سرجیکل وارڈز کی تلاشی لی، نومولود بچوں کو دوسرے وارڈز میں منتقل کرنا پڑا۔
مریض، طبی عملہ اور بے گھر افراد اسپتال میں محصور ہوگئے، اسپتال سے 200 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
اسرائیلی ریڈیو کے مطابق اسپتال سے کوئی یرغمالی نہیں ملا، جبکہ اسرائیلی فوج نے اسپتال سے اسلحہ ملنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ڈاکٹروں اور حماس نے اسرائیلی دعویٰ جھوٹا قرار دے دیا۔ عالمی ادارۂ صحت کی الشفا اسپتال میں طبی عملے سے رابطے منقطع ہونے کی تصدیق کی ہے۔
حماس نے الشفا اسپتال پر حملے کی ذمہ داری امریکی صدر بائیڈن پر عائد کر دی، کہا کہ امریکا کا غلط مؤقف اسرائیلی فوج کو حملوں کی ترغیب دے رہا ہے۔