سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ چلنے پھرنے لگی، رضوانہ جنرل اسپتال لاہور میں 5 ماہ سے زیرِ علاج ہے۔
جنرل اسپتال لاہور کے پرنسپل امیرالدین اور پروفیسر الفرید ظفر نے رضوانہ کی صحتیابی سے متعلق سب تک نیوز سے گفتگو کی ہے۔
پرنسپل امیرالدین کا کہنا ہے کہ رضوانہ کی طبیعت بہتر ہو چکی ہے، وہ اب چلتی پھرتی اور بات کرتی ہے۔
رضوانہ لاہور میں ہی رہے گی: پروفیسر الفرید ظفر
دوسری جانب پروفیسر الفرید ظفر نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے رضوانہ کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے گا، مختلف محکموں کی طرف سے رضوانہ کو رکھنے کی درخواستیں آئی ہیں، جس محکمے کی سہولتیں بہتر ہوں گی وہیں رضوانہ کو رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد رضوانہ سرگودھا نہیں جائے گی، لاہور میں ہی رہے گی۔
پروفیسر الفرید ظفر نے بتایا ہے کہ رضوانہ کا ایک بازو پلستر سے ٹھیک ہو چکا ہے، دوسرے بازو کی سرجری کے بارے میں ڈسچارج کے بعد سوچا جائے گا۔
اُن کا کہنا ہے کہ اسپتال سے ڈسچارج کرنے کے بعد رضوانہ کو نارمل لائف کی طرف لانا چاہتے ہیں۔