اسرائیلی فورسز نے غزہ کے الشفا اسپتال پر 24 گھنٹوں کے دوران دوسرا چھاپا مارا ہے، اسرائیلی بلڈوزر، ٹینکوں نے رات کو میڈیکل کمپلیکس کے مغربی داخلی دروازے سے دھاوا بولا۔
الشفا اسپتال کی خصوصی سرجری والی عمارت اندر سے مکمل تباہ کردی، کمروں کے درمیان موجود دیواریں، تمام طبی آلات مکمل طور پر تباہ کردیے گئے، اسپتال کے اندر موجود دوا، طبی آلات کے ایک گودام کو بھی دھماکے سے اڑا دیا، 200 لوگوں کو آنکھوں پر پٹی باندھ کر پوچھ گچھ کیلئے نامعلوم مقام پر لے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں حماس پولیٹیکل چیف اسماعیل ہنیہ کے گھر پر حملہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔
شمالی غزہ سے جبری انخلا کے بعد اسرائیل نے جنوبی غزہ میں خان یونس کا علاقہ بھی خالی کرنے کی وارننگ دے دی۔
فلسطینی مزاحمت کاروں سے جھڑپوں میں مزید دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، اب تک 50 اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔
دوسری جانب جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ایک شخص نے اسرائیلی سفارت خانے کے قریب بیریئر سے کار ٹکرا دی، کار ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اسرائیل کی سیاسی اسٹیبلشمنٹ کے اندر بڑھتے ہوئے اختلافات سامنے آگئے، اسرائیل کے حزب اختلاف رہنما یائر لاپڈ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو انتہائی دائیں بازو کی کابینہ کو تبدیل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔