وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے ڈیفنس فیز7میں المناک حادثے میں جاں بحق ہونے والے 6افراد کے لواحقین کی رہائش گاہ پر سوگوار خاندان کے سربراہ رفاقت علی اوردیگراہل خانہ سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا۔وزیراعلی محسن نقوی نے رفاقت علی اوردیگراہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی۔ وزیراعلی محسن نقوی نے اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، آپ کے ساتھ بہت ظلم ہوا،حکومت آپ کے ساتھ ہے۔شواہد سے سامنے آیا ہے کہ یہ اتفاقی حادثہ نہیں بلکہ قتل ہے، ایف آئی آر میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کر دی گئی ہیں ۔ وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے رفاقت علی اور دیگر اہل خانہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ڈیفنس میں 6افراد کے واقعہ سے ہر آنکھ اشکبار ہے، تفتیش سے پتہ چلاہے کہ ڈیفنس کار حادثہ نہیں بلکہ6 افراد کا قتل ہے۔6 افراد کے قتل کے تمام حقائق ہمارے پاس آ چکے ہیں۔ لڑکے نے حادثے سے پہلے فیملی کو تنگ کیا، متاثرہ فیملی کے بچے کے سامنے اس کے گھر کے 6افراد جاں بحق ہوئے۔ ڈیفنس واقعہ کسی بھی طرح سے ایکسیڈنٹ نہیں ہے،یہ قتل تھا۔ قتل اوردہشت گردی کی دفعات لگ گئی ہیں۔دوسری فیملی جتنی بھی بااثرہو،پولیس بلا امتیاز کارروائی کوآگے بڑھا رہی ہے، کسی دبا ئو میں نہیں آئیں گے اور چالان پیش کیاجائے گا۔ وزیراعلی محسن نقوی نے کہاکہ متاثرہ خاندان سے وعدہ ہے کہ انصاف فراہم کیاجائے گا،ڈی آئی جی انویسٹی گیشن معاملے کو ذاتی طورپر دیکھ رہے ہیں۔ایک پولیس والادبا ڈالنے میں ملوث تھا جسے معطل کردیا گیاہے۔انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ جب متاثرہ فیملی کورٹ میں گئی تو دوسری طرف سے ہلڑ بازی کی گئی۔ حکومت کا جو فرض ہے وہ پورا کرے گی او رہماری دعائیں بھی متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں۔ انصاف کی فراہمی کے لئے مقدمے میں جو دفعات لگ سکتی ہیں لگائی جارہی ہیں۔