اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم چاند نہیں مانگ رہے بلکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ امدادی کارروائی کی جا سکے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے گزشتہ روز ایک بار پھر اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ آپ اسے چاہے جو بھی کہیں لیکن انسانی ہمدردی کے نقطہ نظر سے یہ سادہ سا مطالبہ ہے کہ انسانیت کی خاطر جنگ بند کی جائے تاکہ معصوم شہریوں کے انخلاء کا عمل محفوظ طریقے سے ممکن ہو سکے اور 22 لاکھ سے زائد محاصرین تک امداد پہنچائی جا سکے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہم آپ سے چاند نہیں مانگ رہے، بلکہ ہم آپ سے بنیادی اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ متاثرین کی بنیادی ضروریات پوری کی جا سکیں اور جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اس بحران پر قابو پایا جا سکے۔
انہوں نے غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کو بغیر کسی شرط کے رہا کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہداء کی تعداد 12 ہزار ہو چکی ہے، جن میں 5 ہزار بچے اور 3300 خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 30 ہزار سے بھی زیادہ ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق 1800 بچوں سمیت تقریباً 4 ہزار فلسطینی لاپتہ ہیں اور متعدد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔