ناروے نے فلسطین کو علیحدہ آزاد ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد منظور کر لی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یورپی یونین میں شامل اہم ملک ناورے کی پارلیمنٹ نے فلسطین کو علیحدہ ریاست تسلیم کرنے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے قرار داد کثرت رائے سے منظور کی۔
مذکورہ بل حکومتی اتحاد نے دیگر چھوٹی جماعتوں کے پُرزور مطالبے پر پیش کیا جس میں فلسطین کو فوری طور پر ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
پارلیمنٹ سے منظور ہونے والی قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ فلسطین کو ایک علیحدہ اور آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے تیار رہے اور بغیر کسی شرط کے امن معاہدے کو یقینی بنائے، اس سے امن کے قیام پر مثبت اثرات پڑ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل آئس لینڈ، سوئیڈن، پولینڈ، چیک ریپبلک اور رومانیا فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کر چکے ہیں جبکہ اسپین کے وزیرِ اعظم پیڈرو سن شیز جو حال ہی میں برسرِ اقتدار آئے ہیں انہوں نے پارلیمنٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے حوالے سے کام کریں گے۔
اسپین کے علاوہ ایک اور یورپی ملک بیلجیئم نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری بمباری کے خلاف فرانس اور جرمنی سمیت مختلف یورپی ممالک میں عوام کی بڑی تعداد نے فلسطین کے حق اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ریلیاں نکالیں اور احتجاج کیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہداء کی تعداد 12 ہزار ہو چکی ہے، جن میں 5 ہزار بچے اور 3300 خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 30 ہزار سے بھی زیادہ ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق 1800 بچوں سمیت تقریباً 4 ہزار فلسطینی لاپتہ ہیں اور متعدد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔