سپریم جوڈیشل کونسل میں عدالتِ عظمیٰ کے سینئر ترین جج جسٹس طارق مسعود کے خلاف شکایت کو جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کی۔ شکایت ٹویٹ کرنے پر سپریم جوڈیشل کونسل نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کو نوٹس جاری کردیا۔جوڈیشل کونسل اجلاس کی صدارت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کی جبکہ کونسل اراکین میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اعجاز الاحسن، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ امیر بھٹی اور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نعیم اختر افغان شامل تھے۔کونسل کی جاری کردہ رائے میں کہا گیا کہ شکایت کنندہ مسز آمنہ ملک کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ فاضل جج کے خلاف شکایت بنتی نہیں تھی۔ جسٹس سردار طارق مسعود کو دستاویزی شواہد کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔سینئر ترین جج جسٹس سردار طارق مسعود نے کونسل سے استدعا کی کہ شکایت کنندہ تسلیم کرچکی ہیں کہ شکایت جھوٹی ہے تو جھوٹی شکایت ٹویٹ کرکے انہیں بدنام کرنے والے اظہر صدیق کے خلاف کارروائی کی جائے۔اپنی رائے دیتے ہوئے سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس طارق مسعود کے خلاف شکایت متفقہ طور پر مسترد کردی۔ جھوٹی شکایت کے جرم میں اظہر صدیق کے خلاف کارروائی کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔ اظہر صدیق کو7روز میں جواب دینے کی مہلت دے دی گئی۔