نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا ہے کہ فش ہاربر کو وسیع کرنے کے لیے سندھ حکومت ضرور اقدامات کرے گی۔
نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف سے نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے ملاقات کی۔
دورانِ ملاقات نگراں وزیراعلیٰ سندھ اور نیول چیف نے پیشہ وارانہ امور پر گفتگو کی۔
نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کا اس دوران کہنا تھا کہ کراچی کا صنعتی فضلہ سمندر میں جانے سے سمندر آلودہ ہوتا جا رہا ہے، آلودہ سمندر لنگر انداز ہونے والے بحری جہازوں کو نقصان پہنچاتا ہے، کے پی ٹی کے ساتھ مل کر 60 ایم جی ڈی ٹریٹمنٹ پلانٹ مائی کولاچی کے پاس لگانا چاہتے ہیں۔
نیول چیف نے کہا کہ 60 ایم جی ڈی پروجیکٹ کے لیے حکومت سندھ سے کچھ معاملات حل کرنے کی ضرورت ہے۔
نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقات کے دوران نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے کہا کہ مائی کولاچی کا کیس عدالت میں ہے، پھر بھی اس پر غور کریں گے، اس پر نیول چیف نے کہا کہ یہ ٹریٹمنٹ پلانٹ ایس تھری پروجیکٹ کا حصہ ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائر مقبول باقر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے صنعتی فضلے کو ٹریٹ کر کے سمندر میں بہانے کے منصوبہ شروع کیا ہیں، ایس 3 پروجیکٹ کے لیے فنڈز مختص ہیں، کام تیز کرنے کی ضرورت ہے، صنعتی فضلے کے ٹریٹمنٹ کے لیے وفاق کے پروجیکٹ کو بھی تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
ملاقات کے دوران نیول چیف نے وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہ کیا کہ چین کے ساتھ مل کر کراچی میں سائنو پاک ریفائنری لگا رہے ہیں، کراچی فش ہاربر کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے، اس وقت ماہی گیروں کی کشتیاں بڑھنے سے کراچی فش ہاربر چھوٹا پڑ رہا ہے۔
اس پر نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ سے جو تعاون درکار ہوگا وہ ہم ضرور کریں گے، فش ہاربر کو وسیع کرنے کے لیے سندھ حکومت ضرور اقدامات کرے گی۔