جنوبی لبنان میں اسرائیلی راکٹ حملے کے نتیجے میں دو صحافی اور ایک عام شہری ہلاک ہو گیا۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان سات اکتوبر سے جاری جنگ کے دوران اب تک 50 صحافی ہلاک ہو چکے ہیں ۔ان ہلاک ہونے و الے صحافیوں میں سے سب سے زیادہ 43 غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ہلاک ہوئے ہیں ۔لبنانی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ لبنان اور اسرائیل کے سرحدی علاقے میں اسرائیلی سرحد سے ایک میل دور طیر حرفہ کے قصبے کے نزدیک پیش آیا ۔ تاہم خبر ساں ادارے نے اس واقعے کی مزید تفصیلات نہیں دی ہیں۔ایرانی حمایت یافتہ ٹی وی المیادین کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک صحافتی ٹیم کو نشانہ بنایا ، جو سرحد کے نزدیک اسرائیلی حملوں کی کوریج کے لیے موجود تھے۔اسی دوران اسرائیلی فوج نے اس صحافتی ٹیم کو راکٹ سے نشانہ بنایا اور صحافی فرخ عمر اور ان کے ساتھ کیمرہ مین ربیح المامری ہلاک ہو گئے۔لبنانی سرحد سے جڑے علاقے میں ایک ہفتہ قبل بھی اسرائیلی فوج نے اسی صحافتی ٹیم کو نشانہ بنایا تھا ۔ایک ہفتہ پہلے اسرائیلی گولوں کی زد میں صحافیوں کے آنے کا واقعہ گاؤں یرون میں بنت جبیل کے علاقے میں پیش آیا تھا۔جبکہ ایک ماہ پہلے ایک ویڈیو گرافر اعصام عبداللہ ہلاک جبکہ چھ دوسرے صحافی زخمی ہو گئے تھے۔ اس وقت صحافتی ٹیم لبنان اور اسرائیلی سرحد پر تصادم کو ‘کور’ کر رہی تھی۔