پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پرانے سیاستدانوں سے سیاست چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا۔
چترال میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جس سمت میں ہمارا ملک چل رہا ہے اس سے مسائل میں کمی نہیں اضافہ ہو گا، پرانے سیاست داں جس طرح سے سیاست کر رہے ہیں عوام کی تکالیف مزید بڑھیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ان کا ارادہ ہے کہ یہ حکومت بنا کر اپنی ذاتی دشمنیاں پوری کریں، یہ حکومت میں آ کر انتقامی سیاست کرنا چاہتے ہیں، عوام کا مطالبہ ہے کہ پرانے سیاستدانوں سے جان چھڑائیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہمیں بزرگوں کا احترام کرنا سکھایا گیا ہے، پرانے سیاستدا سیاست چھوڑیں، گھر یا مدرسے میں بیٹھ جائیں اور دعا کریں، پرانے سیاستداں کتنا کام کر سکیں گے؟ یہ آنے والے کل کی نہیں سوچتے، اعتراض پرانے سیاستدانوں پر نہیں بلکہ 70 سال پرانی سیاست کرنے پر ہے، پرانے سیاستدانوں کی 70 سال پرانی سیاست کرنے سے ملک کو نقصان ہوا ہے، پاکستان کی 70 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ چترال میرا دوسرا گھر نہیں میرا گھر ہے، مہنگائی پورے ملک میں ہے، تمام مسائل کا حل پیپلز پارٹی کے منشور میں ہے، پیپلز پارٹی کے ہر دور میں لوگوں کو روزگار ملا، بے نظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو مکمل کرنا چاہتا ہوں، بےن ظیر نہتی لڑکی ہوتے ہوئے 2 آمروں سے ٹکرائیں، عوام ان کے ساتھ تھے، جب ملک کی صورتِ حال دیکھتا ہوں بہت افسوس ہوتا ہے، عوام کی تکالیف کو دور کرنا چاہتا ہوں۔
سابق وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو جب پہلی بار وزیرِ اعلیٰ بنایا گیا تو ان کی عمر کیا تھی؟ جب بے نظیر بھٹو پہلی وزیرِ اعظم بنیں تو ان کی عمر کیا تھی؟ عمران خان کی حکومت بنی تو ٹک ٹاک کی حکومت تھی، جب نواز شریف کی حکومت بنتی ہے تو اشرافیہ کی حکومت ہوتی ہے۔