لاہور ( سب تکرپورٹ) چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے انسداد بدعنوانی ڈے کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر 10میں سے 7 لوگ ہاؤسنگ سکیموں کے فراڈ کا شکار ہیں۔ شہریوں کو ہاؤسنگ سکیموں کے فراڈ سے بچانے کے لیے نئی پالیسی لارہے ہیں۔ ہاؤسنگ سکیموں میں پہلے بلڈر اور خریدار کے درمیان دوطرفہ ٹرانزیکشن ہوتی تھی۔ ہاؤسنگ سکیموں میں بلڈرز اور خریدارکے درمیان ٹرانزیکشن میں ریگولیٹر مسنگ تھا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ ہاؤسنگ سکیموں کی نئی پالیسی میں تمام سٹیک ہولڈر شامل ہوں گے۔ اب بلڈر اور خریدار کے درمیان ٹرانزیکشن دو طرفہ نہیں تین طرفہ ہوگی۔ پہلے دن سے ہی بلڈر اور خریدارکے ساتھ ریگولیٹر بھی ہر ٹرانزیکشن کا حصہ ہوگا۔ تمام ٹرانزیکشن بینکنگ چینل سے ہوگی۔ بذریعہ کیش ادائیگی کی اجازت نہیں ہوگی۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا کہ لوگوں کو لوٹنے والے فصلی بٹیروں کیخلاف شکنجہ سخت کیا جائے گا۔ انسداد بدعنوانی ڈے کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کو ایک پروفیشنل ادارہ بنائیں گے، خوف و ہراس کا تاثر ختم کرنا ہوگا، نیب قوانین کے بننے سے ہماری ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ایک ناسور ہے۔ نیب سے کسی کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، ہم نے صرف چور کو پکڑنا ہے، پورے محلے کو تنگ نہیں کرنا۔ اگر آپ میں خوف کی فضا ہے تو نیب اپنا کام نہیں کر سکتا۔ ماضی میں مہذب رویے کی کمی رہی ہے، یقین دلاتا ہوں کہ لوگوں سے مہذب طریقے سے پیش آئیں گے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متاثرہ افراد کو لوٹی ہوئی رقوم واپس کر رہے ہیں۔ ہر 10 میں سے 7 افراد ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے متاثرہ ہیں۔ کوشش کر رہے ہیں کم سے کم وقت میں متاثرین کی داد رسی ہو۔ متاثرین کی داد رسی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے حوالے سے چند تحفظات رہتے ہیں، ابھی بھی ہیں۔ نیب سست روی اور حصول انصاف میں تاخیر کا شکار ہے۔