ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ملنے والی لاش کی شناخت بلاول جاوید کے نام سے ہوئی ہے، شناخت نوجوان کے کپڑوں سے ملے سروس کارڈ کے ذریعے ہوئی۔
بلاول جاوید کے والد نے بتایا کہ ان کا بیٹا منشیات کا عادی تھا۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ بلاول جاوید کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں 3 مقدمات ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان بلاول جاوید گرین ٹاؤن لاہور کا رہائشی تھا۔
شیر باغ کی انتظامیہ کے مطابق نوجوان کے شیروں کے پنجرے میں جانے کی وجہ اور راستے کا پتہ نہیں چل سکا، نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب اور کمشنر بہاولپور کی جانب سے بنائی گئی کمیٹیاں تحقیقات کر رہی ہیں۔
کیوریٹر علی عثمان بخاری کا کہنا ہے کہ شیر باغ چڑیا گھر کو واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے تک بند کر دیا گیا تھا۔