پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے پیٹرن، نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے محسن نقوی کو باضابطہ طور پر پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز (بی او جیز) میں نامزد کردیا ہے۔
محسن نقوی کو ذکا اشرف کی جگہ بی او جی میں بطور پیٹرنز نمائندہ نامزد کیا گیا ہے جبکہ ذکا اشرف کے مستعفی ہونے کے بعد پی سی بی کے آئین کے تحت پی سی بی کی باگ ڈور اب الیکشن کمشنر شاہ خاور کے ہاتھ میں آگئی ہے۔
وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) فواد حسن فواد نے سب تک نیوز سے گفتگو میں اس بات کی تصدیق کی کہ محسن نقوی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے بی او جیز میں بطور پیٹرنز نمائندہ نامزد کردیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوچکا ہے، انہوں نے بتایا کہ محسن نقوی کو ذکا اشرف کی جگہ بی او جی میں نامزد کیا گیا ہے۔
فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعظم نے ذکا اشرف کا استعفیٰ بھی منظور کرلیا ہے، استعفے کی منظوری کے بعد پی سی بی آئین کے تحت الیکشن کمشنر شاہ خاور چیئرمین پی سی بی ہوگئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی شاہ خاور سے ملاقات ہوئی جس میں انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کا بی او جیز جلد مکمل کرنے اور الیکشن کا عمل پورا کرنے کی بات کی گئی ہے۔
پی سی بی آئین کے آرٹیکل 7 کی شک 2 کے مطابق چیئرمین کا عہدہ خالی ہوتے ہی تمام اختیارات چیف الیکشن کمشنر کو منتقل ہوجاتے ہیں اور آئینی طور پر چار ہفتوں کے اندر وہ بورڈ کے الیکشن کا عمل مکمل کرنے کے پابند ہوں گے، الیکشن کے بعد منتخب ہونے والے چیئرمین ایک ہفتے کے اندر اپنے عہدے کا چارج سنبھال سکتے ہیں۔
موجودہ صورتحال میں محسن نقوی کے چیئرمین پی سی بی بننے کی راہیں ہموار ہوچکی ہیں کیوں کہ 8 فروری کے انتخاب کے نتیجے میں پی سی بی الیکشن اور چارج سنبھالنے کی تاریخ تک محسن نقوی نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوچکے ہوں گے۔