محکمہ داخلہ پنجاب نے تمام اضلاع کی انتظامیہ اور پولیس کو مراسلہ بھیج کر انتخابات سے پہلے اور انتخابات کے روز خطرے کو ظاہر کردیا۔
مراسلے کے مطابق موجودہ سیکیورٹی کی صورتحال اور خطرات کے پیشِ نظر ہدایات پر عمل کیا جائے اور انتخابات کو پُرامن بنانے کے لیے ضروری ہے کہ فول پروف انتظامات ہوں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دہشتگرد گروپ اور غیر جمہوری قوتیں الیکشن میں خلل ڈال سکتی ہیں، غیر یقینی اور عدم استحکام پیدا کرنے کا مقصد الیکشن ملتوی کرنا ہوسکتا ہے۔
مراسلے کے مطابق تخریب کاری کا مقصد جمہوری عمل کو پٹری سے اتارنا ہو سکتا ہے، ممنوعہ اور کالعدم مذہبی تنظیمیں اہم سیاسی رہنماؤں پر حملہ کرسکتی ہیں جبکہ ووٹرز میں دہشت پیدا کرنے کے لیے سیاسی جلسوں پر بھی حملے ہو سکتے ہیں۔
مراسلے میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ دہشت گرد اہم سیاسی رہنماؤں کو اغوا کر کے ترغمال بنا سکتے ہیں۔ پولنگ کے دن بیلٹ پیپر، باکس اور انتخابی نتائج چھینے جا سکتے ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ فوج اور رینجرز کی تعیناتی کے لیے علاقوں کی نشاندہی کر کے 28 فروری تک رپورٹ دی جائے۔