لاہور(کامرس رپورٹر) صدر ڈسپوزایبل فوڈ پیکجنگ ایسوسی ایشن احسن شاہدنے خبردار کیا ہے کہ ریکارڈ مہنگائی اور کاروبار کرنے کی بلند قیمت اقتصادی ترقی کو نقصان پہنچا رہی ہے اور اسے کنٹرول میں رکھنے محتاط پالیسی کا مطالبہ کیا ہے۔ افراط زر مسلسل تیسرے ہفتے 38 % پر پہنچ گیا ہے۔پٹرولیم مصنوعات میں 13.50 روپے تک اضافہ اورفیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میںبجلی کے فی یونٹ ریٹ میں4.57روپے اضافہ سے قلیل مدتی افراط زر میں سال بہ سال 38.66 فیصد اضافے کا انکشاف کیا جس سے قیمتوں میں اضافے کا ایک خطرناک رجحان ہے۔ پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے اور اس کے نتیجے میں سامان کی منتقلی کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے، جس سے ملک بھر کے صارفین متاثر ہوئے ہیں۔ بجلی کی طویل بندش اور فی یونٹ قیمتوں میں اضافہ سے پاکستان کی پیداواری صلاحیت کم ہو رہی ہے جس سے تجارت اور صنعت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے پاور سیکٹر پر بھاری ٹیکسوں کے بوجھ کو کم کرنے اور تیل سے چلنے والے تمام مہنگے پاور پلانٹس کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ صارفین تک سستی توانائی کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔