لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) صوبائی دارالحکومت میں ملک کے بارہویں عام انتخابات 2024ء کے موقع پرامن و امان کو لاحق خدشات کے باوجود ہر عمر کی خواتین نے بڑی تعداد میں گھروں سے نکل کر انتہائی جوش وخروش سے پولنگ سٹیشنوں کا رخ کیا جس کی وجہ سے شہر میںگزشتہ انتخابات کے مقابلے میں خواتین کی ووٹنگ کی شرح بہت بہتر رہی۔ خواتین صبح سویرے سے ہی ٹولیوں کی صورت میں پولنگ سٹیشنوں کو پہنچنے لگیں تاہم بعض خواتین سارا دن موبائل فون سروس کی بندش کی مذمت کرتی رہیں جبکہ پر امن پولنگ ڈے پاکر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس مرتبہ بھی خواتین کو اپنا پولنگ سٹیشن ڈھونڈنے میں خواری کا سامنا کرناپڑا۔ بعض مایوس ہو کر گھروں کو لوٹ گئیں۔ صبح گیارہ بجے کے بعد شہر بھر کے پولنگ سٹیشنوں کے باہر ہر عمرکی خواتین کی قطاریں دکھائی دینے لگیں۔ بعض خواتین شیر خوار بچوں کو گود میں اٹھائے اور بیماری اور بڑھاپے کے باعث وہیل چیئر پر پولنگ سٹیشن پہنچیں۔ متعدد پولنگ سٹیشنوں پر ویمن پولیس کی بڑی تعداد بھی موجود رہی جو خواتین ووٹرز کی تلاشی لیتی رہی۔ سب تکسے گفتگو میں خواتین ووٹرز شکیلہ اور عظمیٰ نے کہا کہ سکیورٹی اپنی جگہ مگر پولنگ سٹیشن کی معلومات کیلئے سارا دن پریشانی رہی۔ ایک روز پہلے تک پی ٹی اے کی طرف سے بندش نہ کرنے کے بیانات آتے رہے مگر عین ٹائم پر انٹرنیٹ اورموبائل فون سروس بند کردی گئی۔ سرگودھا کی معینہ بتول اور نبیلہ اشتیاق نے کہا کہ جس بدنظمی تصادم اور پتھراؤ کا خوف تھا شکر ہے کہ اس پر قابو پالیا گیا، ہم تو سسرال سے خصوصی طور پر ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے لاہور آئی ہیں مگر دونوں کے ووٹ الگ الگ سٹیشنوں کی وجہ سے کافی دقت رہی ۔ فائزہ اور میمونہ نے کہا کہ پولنگ ڈے کے پرامن گزرنے پر قوم کو مبارکباد ہو۔