ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہر بلوچ نے پاکستان میں عام انتخابات پر امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے الیکشن سے متعلق بیانات پراپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان نے عام انتخابات پرامن اور کامیابی کے ساتھ منعقد کئے۔ترجمان دفتر خارجہ کا مزیدکہنا تھا کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش نہیں تھی، پولنگ کے دن دہشت گردی کے واقعات سے بچنے کیلئے صرف موبائل سروس کو دن بھر کیلئے معطل رکھا گیا۔ غیرملکی اسپانسر شدہ دہشت گردی کے نتیجے میں سنگین سیکیورٹی خطرات سے نمٹا ہے۔عام انتخابات سے متعلق بعض ممالک اور تنظیموں کے بیانات کو دیکھا ہے، ہمیں ان میں سے بعض بیانات کے منفی لہجے پر حیرانی ہوئی ہے۔بیانات لاکھوں پاکستانیوں کے ووٹ کےحق کے آزادانہ استعمال کو تسلیم نہیں کر رہے، بیانات ناقابل تردید حقیقت کو نظر انداز کرتے ہیں۔ عام انتخابات سے متعلق بعض ممالک اور تنظیموں کے بیانات کو دیکھا ہے، انتخابی مشق نے ظاہر کیا ہے کہ بہت سے مبصرین کے خدشات غلط تھے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ بیانات نہ تو انتخابی عمل کی پیچیدگی کو مدنظر رکھتے ہیں اور نہ ہی لاکھوں پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے آزادانہ اور پرجوش استعمال کو تسلیم کرتے ہیں، یہ بیانات انتخابی عمل کی پیچیدگی کو مدنظر نہیں رکھتے، نہ ہی یہ بیانات لاکھوں پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے آزادانہ استعمال کو تسلیم کرتے ہیں۔ اس ناقابل تردید حقیقت کو نظر انداز کرتے ہیں کہ پاکستان نے عام انتخابات پرامن اور کامیابی کے ساتھ منعقد کئے ہیں۔۔ اگرچہ ہم اپنے دوستوں کے تعمیری مشوروں کو اہمیت دیتے ہیں، لیکن انتخابی عمل کی تکمیل سے قبل منفی تبصرہ کرنا تعمیری نہیں، پاکستان ایک متحرک جمہوری نظام کی تعمیر کیلئے کام جاری رکھے گا۔ اقتدار کی پرامن منتقلی ہمیں اس مقصد کے قریب لاتی ہے، ہم یہ دوسروں کی طرف سے ظاہر کئے گئے خدشات کی وجہ سے نہیں بلکہ اس لئے کرتے ہیں کہ یہ ہمارے لوگوں کی خواہش اور ہمارے بانیوں کا وژن ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ انتخابی عمل نے یہ ظاہر کیا ہے کہ بہت سے مبصرین کے خدشات غلط تھے، پاکستان نے ایک مستحکم اور جمہوری معاشرے کی تعمیر کے عزم کے تحت انتخابات کا انعقاد کیا۔یاد رہے کہ پاکستان کے انتخابات پر برطانیہ، امریکا اور یورپی یونین کی جانب گزشتہ روزپاکستان کے عام انتخابات پر ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا۔برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین، تینوں نے اپنے ردعمل میں مشکلات کے باوجود اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے پر پاکستانی عوام کی تعریف، خواتین ووٹروں کی تعداد میں اضافے کو خوش آئند قرار دیاتھا۔
اس کے ساتھ ہی انتخابی عمل کی غیر شفافیت پر اٹھنے والے سوالات پر بھی گہری تشویش کا بھی اظہار کیا گیا تھا۔امریکہ ،برطاینہ اوریورپی یونین نے لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض سیاسی عناصر کو الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا، ا±نہیں جمع ہونے کی آزادی سے محروم رکھا گیا۔اور اپنے ردعمل میں یہ بھی کہا تھا کہ ۔آزادی اظہار پر پابندی پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اظہارِ رائے کی آن لائن اورآف لائن آزادی نہیں دی گئی، الیکشن کے روز انٹرنیٹ پر پابندی رہی، الیکشن کے عمل میں دخل اندازی اور سیاسی گرفتاریاں ہوئیں، اس پر بھی شدید افسوس کااظہار کیا تھا۔