پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء علی امین گنڈاپور کے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا بننے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مطلوبہ اکثریت حاصل کرکے صوبے میں مسلسل تیسری بار اپنی حکومت بنانے کے لیے پارٹی کے صوبائی صدر علی امین گنڈا پور کے وزیر اعلیٰ بننے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کیوں کہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی سے وابستہ آزاد امیدواروں نے صوبے کے کئی اضلاع میں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں حاصل کی ہیں، وہ چترال، ایبٹ آباد، سوات، چارسدہ، صوابی، نوشہرہ، مہمند، خیبر، مردان اور بنوں کی تمام نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوئے۔
بتایا جارہا ہے کہ حکومت بنانے کے لیے 145 رکنی کے پی صوبائی اسمبلی میں حکومت بنانے کے لیے 73 نشستیں درکار ہیں جب کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں نے پہلے ہی صوبائی اسمبلی میں 90 نشستیں حاصل کرلی ہیں، اس کا مطلب ہے پی ٹی آئی نے سادہ اکثریت حاصل کرلی ہے اور صوبے میں اپنے بل بوتے پر حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئی ہے، حکومت بنانے کیلئے اب انہیں دوسری جماعتوں کی سیٹوں کی بھی ضرورت نہیں۔ یہ تیسرا موقع ہے کہ پی ٹی آئی صوبے میں اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کرتے ہوئے حکومت بنائے گی، پی ٹی آئی کے صوبائی صدر علی امین گنڈا پور صوبے کے وزیراعلیٰ بننے کا امکان ہے، پی ٹی آئی نے پہلی بار 2013ء میں پرویز خٹک کے ساتھ خیبرپختونخوا میں حکومت بنائی، دوسری بار جب پارٹی نے صوبے میں اپنی حکومت بنائی تو 2018ء میں محمود خان کو وزیراعلیٰ کا عہدہ دیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ سردار علی امین گنڈا پورڈیرہ اسماعیل خان سے وزیراعلیٰ بننے والے تیسرے رکن صوبائی اسمبلی ہوں گے ان سے پہلے مفتی محمود اور سردار عنایت اللہ خان گنڈا پور دونوں ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے صوبے کے چیف ایگزیکٹو رہ چکے ہیں جب کہ سردار علی امین گنڈا پور کے پی میں پی ٹی آئی کے پہلے دور میں صوبائی وزیر تھے، وہ مرکز میں اس کے دور میں وفاقی وزیر بنے۔