شانگلہ‘ پشاور ( سب تکرپورٹ+ بیورو رپورٹ) شانگلہ میں مبینہ دھاندلی کیخلاف تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔ اس دوران ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جس میں 4 افراد جاں بحق‘ درجنوں زخمی ہو گئے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 11 کے انتخابی نتائج میں آزاد امیدوار سید فرین کیخلاف مبینہ تبدیلی کیخلاف تحریک انصاف کے کارکنان نے سوات کے علاقے شانگلہ الپوری میں احتجاج کیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے واقعے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے چار کارکنوں کو پولیس نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ این اے 11 شانگلہ سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار حاجی سید فرین کی شکست پر پی ٹی آئی کارکنوں نے دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے ڈی آر او کے دفتر کے باہر شدید احتجاج کیا۔ ذرائع کے مطابق مظاہرین نے ایک سرکاری گاڑی کو آگ لگادی۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج کیا۔ پی ٹی آئی کے مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ ریٹرننگ افسر کی گاڑی کا گھیراؤ اس لیے کیا تھا کہ اس میں جعلی ووٹ موجود تھے۔ جس کی وجہ سے حاجی سید فرین کی برتری کو ختم کرکے مسلم لیگ ن کے امیر مقام کو کامیاب کروایا گیا۔ مظاہرین نے پولیس پر فائرنگ کی جس سے مظاہرین میں شامل ایک شخص گولی لگنے جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔ زخمی اور جاں بحق افراد کو ریسکیو اہل کاروں نے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے 10 سے زائد مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔ دوسری طرف تحریک انصاف کے کارکنوں نے مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف آر او آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔ شام گئے تک جاری دھرنے کے باعث شہر بھر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ ایمبولینس گاڑیاں رش میں پھنسی رہیں۔ بدترین رش کے باعث ہسپتالوں کو منتقل کئے جانے والے مریض بھی پھنس گئے۔ چارسدہ روڈ پر عارضی طور پر بی آر ٹی کی سروس کو بھی معطل کیا گیا۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے موقف اختیار کیاکہ پی کے 75 کے انتخابی نتائج کوتبدیل کیا گیا ہے۔