اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + سب تکرپورٹ) تحریک انصاف نے وفاق، پنجاب اور خیبر پی کے میں حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے۔ بیرسٹر گوہر خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عوام کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے۔ ہمارے آزاد امیدوار رابطے میں ہیں، پارٹی کے وفادار ہیں اور پارٹی کے ساتھ رہیں گے۔ پاکستان کی جمہوریت کا اہم ترین دن ہے۔ ہم تین اسمبلیوں کو ختم کرتے ہوئے نئے انتخابات کی جانب بڑھے، سپریم کورٹ کی مداخلت سے 8 فروری انتخابات کا فیصلہ ہوا۔ الیکشن کمشن کی ذمہ داری تھی کہ 2 بجے تک نتائج دیتے، صبح 10 بجے تک نتائج کا عمل ہر صورت مکمل ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے تمام حلقوں کے نتائج فارم 45 کے مطابق بنانے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نتائج کا اعلان نہ ہوا توکل آر او دفاتر کے سامنے احتجاج ہو گا۔ تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 170 نشستوں کی برتری حاصل ہو چکی ہے، کے پی سے قومی اسمبلی کی 45 میں سے 39 نشستیں ہم جیت چکے ہیں۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وفاق میں تحریک انصاف حکومت بنائے گی۔ دو دن میں مشاورت سے کے پی کے وزیراعلیٰ کا بھی فیصلہ کریں گے۔ پنجاب میں بھی تحریک انصاف حکومت بنائے گی، ہمیں اکثریت حاصل ہے صدر ہمیں ہی حکومت بنانے کی دعوت دیں گے۔ تحریک انصاف کی اس فتح کو غلامی نامنظور سے منسوب کرتے ہیں، جس کے پاس 50 سیٹوں کی اکثریت نہیں وہ حکومت بنانے کا بیان دیتے ہیں۔ پاکستان کے اداروں سے گزارش ہے کہ یہ عوام کی آواز ہے، سب سے درخواست ہے کہ عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے، ہمارے پاس فارم 45 آچکے ہیں۔ ہمارا کسی سے جھگڑا نہیں، مستقبل کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں، ہم آئین اور قانون کے مطابق حکومت بنائیں گے۔ آزاد امیدوار پارٹی کے وفادار ہیں جو کہیں نہیں جا رہے۔ ہمیں یہ یقین دلایا گیا کہ ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ ملے گی لیکن سب نے دیکھا کہ سب سے پہلے ہم سے بلا لے لیا گیا۔ ہمارے خلاف مقدمات درج ہوتے رہے جیل سے خان صاحب کا بیان پہنچتا رہا اور خان صاحب نے کہا تھا کہ ہم غلامی قبول نہیں کریں گے بالآخر الیکشن ہو گئے۔ الیکشن پُرامن ہوئے لیکن الیکشن کمشن اپنے آئینی اور قانونی فریضے سے پہلے بھی ناکام ہو چکا تھا۔ آخری مرحلے میں بھی الیکشن کمشن فیل ہو گیا جو سارا پروسس انہوں نے کروایا اس کی وجہ سے فیصلہ تاخیر کا شکار ہوا۔ تحریک انصاف کو جیتی ہوئی سیٹوں پر ہرایا گیا۔ ہم دعوے سے کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو 170 نشستوں پر برتری حاصل ہوئی۔ 94 قومی اسمبلی کی ہیں جو الیکشن کمشن نے فیصلے جاری کیے ہیں۔ عمران خان کی جانب سے پوری قوم کو مبارک باد دیتا ہوں۔ خود ساختہ پرائم منسٹر نے جو اعلان کیا ہے اس بیان کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ میں گزارش کرتا ہوں الیکشن کمشن اور پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ سے کہ جمہوریت کا حسن یہی ہوتا ہے لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے اپنے نمائندے کو منتخب کریں۔ عوام نے بائیکاٹ نہ کرتے ہوئے اپنی رائے کا استعمال کیا۔ عوام کی آواز کو دبانا اوراپنی مرضی کی حکومت بنانے کا عمل اکانومی برداشت نہیں کر سکے گی۔ تحریک انصاف کے لئے کوئی رکاوٹ حائل نہ کی جائے اور رزلٹ جلد سے جلد جاری کیا جائے۔ میری تمام کارکنوں سے درخواست ہے کہ آپ احتجاج کریں اور پُرامن احتجاج کریں۔ آپ کے پاس پاکستان کے جھنڈے ہونے چاہئے۔ ہم اپنی حکومت بنائیں گے یہ پہلی بار ہوگا کہ پاکستان کے عوام نے لیڈر شپ کے جیلوں میں ہوتے ہوئے بھی انہیں جتایا گیا ہے ہماری کسی ادارے سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔ یہ ہمارا ملک ہے۔ محمد خان اچکزئی کی بات ہے ہم نے ان سے ابھی تک رابطہ نہیں کیا۔ ہمارے جتنے بھی امیدوار ہیں وہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔ ہمارے جو آزاد امیدوار ہیں وہ ہمارے ساتھ رابطہ میں ہیں وہ ہم اپنی آزاد حکومت بنائیں گے۔ نواز شریف کا بیان آئین کے لئے خوش آئند نہیں پندرہ دن کے اندر پراسس مکمل کر کے انٹرا پارٹی کی طرف جائیں گے ہمیں عوام نے بڑا مینڈیٹ دیا ہے۔ ہم سیاسی لوگ ہیں ہم سیاسی فیصلہ کریں گے۔