لاہور میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کی ن لیگی قیادت سے ملاقات میں حکومت سازی سے متعلق بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوگیا، چند روز میں صورتِ حال واضح ہونے پر باضابطہ بات چیت کا آغاز کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد نے رائے ونڈ میں مسلم لیگ ن کی قیادت سے ملاقات کی، ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی قیادت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کی، اس وفد میں سید مصطفیٰ کمال، ڈاکٹر فاروق ستار اور سندھ کے سابق گورنر کامران خان ٹیسوری بھی شامل تھے۔ بتایا گیا ہے کہ رائے ونڈ پہنچنے پر سابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کا خیرمقدم کیا، وفد نے مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت سے ملاقات کی، اس موقع پر مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے ایم کیو ایم کے وفد کا مؤقف سنا اور حکومت سازی سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا، ملاقات میں حکومت سازی سے متعلق فریقین میں بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق پایا گیا، دونوں جماعتوں کی قیادت نے رابطے میں رہنے کی اہمیت پر زور دیا۔ میڈیا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان حکومت سازی سے متعلق باضابطہ مذاکرات نہیں ہوئے، فی الحال ایم کیو ایم پاکستان نے اپنا کوئی مطالبہ بھی سامنے نہیں رکھا، تاہم ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات میں گِلے شِکوے کیے، متحدہ قیادت نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کی تشکیل میں ایم کیو ایم نے اپنا کردار ادا کیا تھا اور اسے تمام مطالبات کے حوالے سے یقین دہانیاں کرائی گئی تھیں تاہم کچھ بھی نہ ہوسکا، ایم کیو ایم کے مطالبات برقرار ہیں۔