بھارتی اداکار سوشانت سنگھ پاکستانی ڈراموں کے دلچسپ موضوعات سے بہت متاثر ہیں۔
حال ہی میں سوشانت سنگھ نے بھارتی ٹیلی ویژن پر دکھائے جانے والے مواد کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انڈسٹری کی حالت کے بارے میں اپنےخدشات کا اظہار کیا ہے۔
اُنہوں نے پاکستانی ڈراموں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا پڑوسی ملک جسے ہم اپنا دشمن کہتے رہتے ہیں ذرا ان کے ٹیلی ویژن کے مواد سے اپنے ٹیلی ویژن کا موازنہ کرکے دیکھیں۔ ہم کیوں اپنے ڈراموں میں سبق آموز کہانیاں دکھانے کے بجائے دقیانوسی کہانیاں دکھاتے ہیں؟
سوشانت سنگھ نے کہا کہ ہم اپنے ڈراموں میں مظلوم کو ہمیشہ روتا دھوتا کیوں دکھاتے ہیں؟ کیا ہم اپنے عوام کو یہی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مظلوم اپنے حق کے لیے لڑ نہیں سکتا اس لیے اسے ظلم کے خلاف اپنی آواز نہیں اُٹھانی چاہیے بس ظلم کو برداشت کرتے رہنا چاہیے یا پھر مر جانا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ کیا ہم اپنے ڈراموں کے ذریعے لوگوں کو بس جاگیردارانہ ذہنیت دینا چاہتے ہیں؟ کیا ہم اپنے معاشرے میں تبدیلی نہیں دیکھنا چاہتے؟
سوشانت سنگھ نے کہا کہ یہ بات واضح ہےکہ کچھ بہت طاقتور یونینز ہیں جو اس طرح کا دقیانوسی مواد دکھانے کے لیے ایک یا دو چینلز کو چھوڑ کر باقی ہمارے تمام ٹی وی چینلز کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔
اُنہوں نے بھارتی ٹی ویژن انڈسٹری سے اپیل کی کہ براہ کرم خود کو نظر انداز نہ کریں، ہم اب کوئی معمولی آواز نہیں ہیں ہم کسی بھی حد تک جائیں گے اور اپنے لیے لڑیں گے۔