پیٹ کی بیماریوں سے بچاؤ کیلئے منہ اور دانتوں کا صاف رہنا انتہائی ضروری ہے، اگر منہ کی صفائی ٹھیک سے نہ کی جائے تو وہاں کچھ نقصان دہ بیکٹیریا اپنے رہنے کا ٹھکانہ بنا لیتے ہیں اور یہیں سے صحت کے کئی مسائل کا آغاز ہوجاتا ہے۔
منہ کی صفائی کیلئے ماؤتھ واش کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، لیکن لوگوں کی بڑی تعداد اس بات سے ناواقف ہے کہ ماؤتھ واش کا استعمال فائدے کے بجائے نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔
آج ہم آپ کو مندرجہ ذیل سطور میں ماؤتھ واش کے صحیح استعمال کے بارے میں کچھ اہم معلومات فراہم کریں گے جس سے آپ کو صحت سے مسائل سے محفوظ رہنے میں مدد ملے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں بہت بڑی آبادی منہ کی صحت و صفائی کے لیے ماؤتھ واش کا استعمال کرتی ہے تاہم فی زمانہ ماؤتھ واش کے حوالے سے کئی تحقیقات سامنے آئی ہیں جس میں اسے صحت کے لیے مضر بھی قرار دیا جارہا ہے۔
ماہرین کے مطابق ماؤتھ واش کے استعمال سے نہ صرف آپ کا بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے بلکہ اس سے ذیابیطس ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، تو کیا اسے استعمال کیا جائے یا نہیں؟ تاہم نئے شواہد بتاتے ہیں کہ یہ آپ کو فائدہ سے زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق جراثیم کش ماؤتھ واش ہائی بلڈ پریشر اور دیگر طبی حالات کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے، جس کی وجہ اس میں موجود بیکٹیریا کو مارنے والی خصوصیات ہے۔
یہ بات سب ہی جانتے ہیں کہ اینٹی بائیوٹک کا استعمال آنتوں کے مائیکرو بایوم پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے کیونکہ یہ آنتوں میں موجود بیکٹیریا سمیت مختلف جرثومے جس میں اچھے اور برے بیکٹیریا شامل ہیں صفایا کرتی ہے جو ہاضمے اور مدافعتی نظام میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اب زبان پر موجود مائیکرو بایوم کی طرف بھی توجہ دی جارہی ہے کیونکہ جراثیم کش ماؤتھ واش منہ میں موجود مختلف بیکٹیریا اور جرثومے کو ختم کرسکتے ہیں جو جسم کو امراض قلب اور ٹائپ 2 ذیابیطس سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔
ڈینٹل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر زو بروکس کا کہنا ہے کہ منہ میں سیکڑوں اقسام کے بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں ان میں سے کچھ پلاک اور سڑنے کا سبب بنتے ہیں، جبکہ دوسرے صحت کے لیے بہت مفید ہیں اور جسم کے کئی افعال میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
مثال کے طور پر زبان پر ایسے بیکٹیریا رہتے ہیں جو کھانے سے نائٹریٹس کو نائٹریٹ میں تبدیل کرتے ہیں جو آنت میں جاکر نائٹرک آکسائیڈ میں تبدیل ہو جاتے ہیں، نائٹرک آکسائیڈ مؤثر طریقے خون کی شریانوں کو آرام دہ حالت میں رکھتی ہے، جس سے بلڈ پریشر توازن میں رہتا ہے۔
کچھ ایسے ماؤتھ واش جن میں جراثیم کش کلورہیکسیڈائن ہوتا ہے ایسے افراد جن میں پہلے ہی بلڈ پریشر بڑھتا ہے اس میں مزید اضافے کا باعث بن سکتے ہے۔
پورٹو ریکو یونیورسٹی میں 2019 کی ایک تحقیق کے مطابق ایسے تمام افراد جو دن میں دو بار یا اس سے زیادہ ماؤتھ واش استعمال کرتے ہیں ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ نہ استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
اسی طرح 2017 میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق پورٹو ریکو میں موجود اسی ریسرچ گروپ کا کہنا ہے کہ زیادہ وزن رکھنے والے ایسے افراد والے جو روزانہ کم از کم دو بار اوور دی کاؤنٹر ماؤتھ واش استعمال کرتے ہیں ان میں استعمال نہ کرنے والوں کی نسبت تین سال کی مدت کےدوران ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا خطرہ 50 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
محققین کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ منہ کے ان اہم ترین بیکٹیریا کو مارنے سے جسم میں نائٹرک ایسڈ بنانے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے جو بلڈ شوگر کو توازن میں رکھتی ہے اس طرح خون میں شوگر خطرناک حد تک بڑھ جاتی ہے جو وقت کے ساتھ ذیابیطس کا باعث بن سکتی ہے۔
واضح رہے کہ ماؤتھ واش کے صرف یہی نقصان نہیں ہے جرنل انٹینسیو کیئر میڈیسن میں شائع ہونے والی 2020 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسپتال میں داخل مریض جو اینٹی سیپٹک ماؤتھ واش سیپسس کا استعمال کرتے ہیں یہ ان میں موت کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔ یہ ایک جان لیوا حالت ہے جو اس وقت جنم لیتی ہے جب جسم کا مدافعتی نظام کسی انفیکشن سے لڑ رہا ہوتا ہے۔
تو کیا ماؤتھ واش کو استعمال نہیں کرنا چاہئے؟
ڈاکٹر بروکس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ منہ کی صحت وصفائی بہت ضروری ہے کیونکہ منہ کی ناقص صفائی سے مسوڑھوں کی بیماری جنم لیتی ہیں جو ذیابیطس اور امراض کا سبب بن سکتی ہے اس لیے دانتوں اور مسوڑھوں کو صحت مند رکھنا نہایت ضروری ہے تو کوشش کریں جراثیم کش ماؤتھ واش کے بجائے عام ماؤتھ واش استعمال کیے جائیں۔