امریکی اور برطانوی افواج نے مغربی یمن میں الحدیدہ کے جنوب میں الجاح کے علاقے پر نئے حملے کیے ہیں۔ فورسز نے یمن کی الحدیدہ گورنری کے علاقے الجبانہ پر بھی دو حملے کئے تھے۔ یہ حملے اس وقت کئے گئے ہیں جب حوثی گروپ نے بحیرہ احمر میں کئی جہازوں پر حملہ کیا ہے۔ اس سے قبل بدھ کے روز طیارہ بردار بحری جہاز USS ڈوائٹ آئزن ہاور کے کمانڈر مارک میگاس نے کہا کہ ان کی افواج حوثیوں کی جارحانہ صلاحیتوں کو کمزور کرنے کے علاوہ آبنائے عدن کے ذریعے 2000 بحری جہازوں کے گزرنے کو محفوظ بنانے میں کامیاب رہی ہیں۔ امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ حوثی ملیشیا بحیرہ احمر میں شہری بحری جہازوں کے خلاف اپنے حملوں میں ایرانی میزائل اور ڈرون استعمال کر رہی ہے۔ اس تناظر میں حوثی میڈیا نے منگل کی شام کو اطلاع دی تھی کہ ایک امریکی- برطانوی بمباری نے مغربی یمن میں الحدیدہ گورنری کے الصلیف ضلع میں راس عیسیٰ کے علاقے کو نشانہ بنایا۔ فوری طور پر بم دھماکے کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ اس سے قبل حوثی گروپ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے بحیرہ احمر میں ایک امریکی بحری جہاز کو متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔ امریکی سینٹرل کمانڈ نے تصدیق کی ہے کہ حوثیوں نے مارشل جزائر کا جھنڈا لہرانے والے ایک کارگو جہاز پر دو میزائل داغے تھے۔امریکہ اور برطانیہ نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے شروع کر رکھے ہیں جن کا مقصد بحیرہ احمر میں نیویگیشن کو خطرہ میں ڈالنے اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے کی اس گروپ کی صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے ۔ بحیرہ احمر میں کئی بحری جہازوں پر یمنی حوثی گروپ نے حملہ کیا ہے۔ یہ حملے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگ کے جواب میں کیے جا رہے ہیں۔ سات اکتوبر کو عزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے حوثیوں نے بحیرہ احمر میں 35 بحری جہازوں پر حملے کئے ہیں۔