صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ ملک کو متحد کرنے کی ضرورت ہے، اتحاد کے بغیر کچھ ممکن نہیں ہے، اگر اتحاد نہیں ہوگا تو بیرونی سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔تفصیلات کے مطابق صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ یہ میری آخری آخری تقاریر میں سے ہے، اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق دلوانے کے کوشش کی۔ ہماری حکومت میں الیکٹرانک ووٹنگ مشن کا آئیڈیا لایا گیا لیکن اس کو مسترد کیا گیا، ای وی ایم کے زریعے پرچی کے ساتھ کمپوئٹر پر ووٹ شمار کرنے کا بھی آپشن تھا،آج پورا ملک انتخابی نتائج پر سوالات اُٹھا رہے ہیں۔صدر مملکت نے مزید کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق اور ای وی ایم میرے دل کے بہت قریب ہر پاکستانی کو مسائل کا حل معلوم ہے لیکن لیڈ شپ کی کمی ہے، یہ سائنس کا زمانہ ہے اور نوجوان آئیڈیاز کے کار خانے ہے، میرا احتساب سے اعتماد اور امید ختم ہوچکا ہے، جب قومیں بھٹکتی ہے تو لیڈرشپ کو سامنے آکر قوم کی رہ نمائی کرنی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ بہترین نظام کے لیے لیڈرشپ میں مشاورت، تجارت اور ملکی ترقی کا جزبہ ہونا چاہیے،ملک کو متحدہ کرنے ضرورت ہے، اتحاد کے بغیر کچھ ممکمن نہیں ہے۔اگر ایلیٹ کا قبضہ سیاست پر ہوگا تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مشکل فیصلے کرنے اور ماضی کی تلخیوں کو دور کرنے کے لیے ایک حقیقی مینڈیٹ ضروری تھا، سیاست دانوں، ان کی جماعتوں اور ہمارے اداروں کو اللہُ کی طرف سے بھیجے ہوئے اس موقع کو قبول کرکے اس کا فائدہ اٹھانا چاہیئے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، خاص طور پر خواتین کو جو شدید مشکلات کے باوجود بڑی تعداد میں باہر نکلیں اور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ووٹ دیا، نوجوان بھی بلخصوص داد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے ووٹنگ کے عمل میں پرامن طریقے سے حصہ لے کر ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے، ان کا جمہوریت پر یقین، ولولہ اور تعمیر ملت کا عزم انشاللہ تاریخ رقم کرے گا۔